رسائی کے لنکس

شمالی کوریا میں 'میزائل داغنے کی خفیہ تنصیب کا انکشاف'


اس بات کا انکشاف اسٹریٹیجک سینٹینل نامی فرم کی طرف سے جاری ہونے والی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

شمالی کوریا سے متعلق منظر عام پر آنے والی کچھ سیٹلائیٹ تصاویر سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ پیانگ یانگ نے اس گاؤں میں میزائل کو داغنے کی ایک تنصیب قائم کر رکھی ہے جہاں اس سے قبل جوہری تنصیب کی موجودگی کا شبہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے۔

اس بات کا انکشاف اسٹریٹیجک سینٹینل نامی فرم کی طرف سے جاری ہونے والی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے جو سیٹلائیٹ تصاویر، انٹیلی جنس معلومات اور جیو پولیٹیکل ریسرچ کے کام سے وابستہ ہے۔

اس کی طرف سیٹلائیٹ تصاویر کے جائزے میں بتایا گیا ہے کہ شمالی قصبے پیونگن کے پہاڑی علاقے میں میزائل فائر کرنے کے لیے بنائے گئے ایک گڑھے کا پتہ چلا ہے جہاں امریکی انٹیلی جنس اداروں نے 1990ء کی دہائی کے اواخر میں جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کے موجود ہونے کے بارے میں بتایا تھا۔

اسٹریٹیجک سینٹینل تنظیم نے منگل کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس گڑھے میں ایک زیر زمین عمارت تعمیر کی گئی ہے جہاں میزائلوں کو اسٹور کرنے کے علاوہ انہیں یہاں سے داغا بھی جا سکتا ہے اور یہ ایران کے شہر تبریز میں بنائے جانے والے ایک چیمبر سے مشابہت رکھتا ہے۔

اس چیمبر پر بھی 7.4 میٹر کا سلائیڈنگ کور موجود ہے اور ہوا کے اخراج کے لیے سوراخ بھی بنائے گئے ہیں۔

امریکہ میں قائم اس ادارے کا مزید کہنا ہے کہ مستطیل شکل کی یہ تنصیب بظاہر شمالی کوریا کے ان جوہری ہتھیار لے جانے والے میزائلوں کو رکھنے کی لیے کافی ہے جو جنوبی کوریا اور جاپان جیسے ہمسایہ ممالک کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

اسٹریٹیجک سینٹینل کے بانی ریان بیرن کلاؤ نے کہا کہ ایک چیز لائق توجہ ہے کہ اس خفیہ تنصیب اور شمالی کوریا میں میزائل داغنے کے لیے بنائی جانے والی دیگر تنصیبات کے درمیان بہت زیادہ مماثلت ہے۔

اسٹریٹیجک سینٹینل کی طرف سے میزائل فائر کرنے کے لیے بنائی گئی مشتبہ تنصیبات کے بارے میں انکشاف شمالی کوریا کی طرف سے اکتوبر میں میزائل فائر کرنے کے دو تجربات کے ایک ماہ کے بعد سامنے آیا۔

اس وقت جنوبی کوریا نے کہا تھا کہ یہ میزائل کیوسونگ شہر میں واقع پینگ ہیون کے ایئرپورٹ کے قریب واقع اس مقام سے فائر کرنے کی کوشش کی گئی جو مشتبہ مقام سے جنوب میں واقع ہے، تاہم جہاں سے یہ میزائل داغے گئے تھے اس لانچ پیڈ کے درست مقام کا پتہ لگانا ابھی باقی ہے۔

عالمی سطح پر مذمت اور پابندیوں میں اضافے کے باوجود شمالی کوریا اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کو ترقی دینے کے اپنے عزم پر قائم ہے اور صرف رواں سال یہ دو جوہری تجربات اور 20 سے زائد میزائل تجربات کر چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG