سال 2020 کے لیے بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ جنوبی کوریا کی فلم 'پیراسائٹ' نے اپنے نام کر لیا ہے جب کہ واکین فنیکس بہترین اداکار اور رینی زیل وگر بہترین اداکارہ قرار پائی ہیں۔
آسکر ایوارڈز کی سالانہ تقریب اتوار اور پیر کی درمیانی شب کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں منعقد ہوئی۔ تقریب کو فلمی ستاروں کی کہکشاؤں نے چار چاند لگائے۔ تاہم ایوارڈز کے لیے نامزد خواتین اور اقلیتوں کی کمی کو سب نے نوٹ کیا۔
رواں سال کے دیگر بڑے فلمی ایوارڈز کے نتائج کو دیکھتے ہوئے فلمی حلقوں کو توقع تھی کہ فلم '1917' یا 'جوکر' سال کی بہترین فلم قرار پائے گی۔ لیکن یہ قرعہ غیر متوقع طور پر فلم 'پیراسائٹ' کے نام نکلا۔
'پیراسائٹ' کو جنوبی کوریا کے ہدایت کار ہونگ جنگ ہو نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ پیراسائٹ پہلی غیر انگریزی اور جنوبی کوریا کی بھی پہلی فلم ہے جس نے آسکر کی 92 سالہ تاریخ میں بہترین فلم کا ایوارڈ اپنے نام کیا ہے۔
آسکر کی تاریخ میں اب تک بہترین فلم کی کیٹیگری کے لیے صرف 11 غیر انگریزی فلمیں نامزد ہوئی ہیں۔ لیکن ان میں سے کوئی بھی فلم یہ ایوارڈ نہیں جیت سکی تھی۔
'پیراسائٹ' کو بہترین ڈائریکٹر، بہترین انٹرنیشنل فیچر فلم اور بہترین اوریجنل اسکرین پلے کے ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ بہترین فلم کی کیٹیگری کے لیے اس کا مقابلہ جن دیگر فلموں سے تھا ان میں جوکر، 1917 اور 'ونس اپون اے ٹائم ان ہالی وڈ' شامل تھیں۔
بہترین اینی میٹیڈ فیچر فلم کا ایوارڈ 'ٹوائے اسٹوری فور' نے جیتا۔ بہترین سنیماٹوگرافی اور ساؤنڈ مکسنگ کے لیے فلم '1917' کو چنا گیا۔
بہترین اداکارہ کا ایوارڈ رینی زیل وگر کو فلم 'جوڈی' میں کام کرنے پر دیا گیا جب کہ واکین فنیکس کو فلم 'جوکر' میں اداکاری کے جوہر دکھانے پر بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔
نامور اداکار بریڈ پٹ نے معاون اداکار کا آسکر اپنے نام کیا۔ لارا ڈرن کو فلم 'میرج اسٹوری' کے لیے بہتر معاون اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا۔
بہترین دستاویزی فلم کے لیے سابق امریکی صدر براک اوباما اور خاتون اول مشیل اوباما پر بننے والی فلم 'دی امریکن فیکٹری' کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔
'دی امریکن فیکٹری' کو نیٹ فلکس کے لیے جولیا ریشرٹ نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ فلم کی کہانی امریکہ چین تعلقات کے پسِ منظر میں ایک پلانٹ پر کام کرنے والے فیکٹری ملازمین کے گرد گھومتی ہے۔
بہترین پروڈکشن ڈیزائن کا ایوارڈ فلم 'ونس اپون اے ٹائم ان ہالی وڈ' کو دیا گیا۔