ورلڈکپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے پول بی کے ایک اہم میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 29 رنز سے شکست دے دی۔
ہفتہ کو آکلینڈ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی جس کی ٹیم 46.4 اوورز میں 222 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
بارش کی وجہ سے میچ دو بار روکنا پڑا اور بعد میں اسے پچاس کی بجائے 47 اوورز تک محدود کر دیا گیا اور ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 232 رنز کا ہدف دیا گیا۔
پاکستان کی طرف سے ابتدائی بلے باز ناصر جمشید کی جگہ سرفراز احمد کو ٹیم میں شامل کیا گیا جنہوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کر کے ٹیم میں اپنے ہونے کے جواز کو تقویت بخشی اور تین چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 49 رنز بنائے۔
دیگر بلے بازوں میں صرف کپتان مصباح الحق نمایاں رہے جنہوں نے 56 رنز بنائے۔ یونس خان 37 رنز بنا سکے جب کہ شاہد آفریدی نے 15 گیندوں پر 22 رنز اسکور کیے جس میں دو چھکے اور ایک چوکا شامل تھا۔
جنوبی افریقہ کی طرف سے اسٹیئن نے تین، ایبٹ نے دو جب کہ مورکل، عمران طاہر اور ڈویلیئرز نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
جنوبی افریقہ کی مضبوط بیٹنگ لائن پاکستانی باؤلروں کے سامنے پراعتماد کارکردگی نہ دکھا سکی اور ایک موقع پر 77 کے مجموعی اسکور پر اس کے پانچ کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔
کپتان اے بی ڈویلیئرز وہ واحد کھلاڑی تھے جن کی وجہ سے میچ پاکستان کے ہاتھوں سے نکلتا ہوا محسوس ہو رہا تھا۔ انھوں نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے پانچ چھکوں اور سات چوکوں کی مدد سے 77 رنز بنائے۔
پاکستانی باؤلروں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 33.3 اوورز میں حریف ٹیم کو 202 رنز پر آؤٹ کر دیا۔
وکٹ کیپر سرفراز احمد نے وکٹوں کے پیچھے چھ کیچ پکڑے اور ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
محمد عرفان، وہاب ریاض اور راحت علی نے تین، تین جب کہ سہیل خان نے ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی جانب سے کرکٹ ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ افتتاحی بلے باز ناصر جمشید کی جگہ وکٹ کیپر سرفراز احمد کو بطور اوپنر بلے باز شامل کیا گیا جب کہ حارث سہیل کی جگہ یونس کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم میں بھی ایک تبدیلی کی گئی، بہاردین کی جگہ جے پی ڈومنی کو شامل کیا گیا۔
پاکستان اپنا اگلا میچ 15 مارچ کو آئرلینڈ کے خلاف کھیلے گا۔