اسلام آباد —
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بنیادی تعلیم کے نظام میں بہتری لانے کے لیے امریکی معاونت کے تحت آزاد جموں کشمیر یونیورسٹی مظفر آباد میں زیر تعلیم ڈیڑھ سو طالب علموں کو وظائف دیے گئے۔
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق منگل کو امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جاک کونلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت امریکہ پاکستان کی جانب سے بہتر طور پر تیار اساتذہ کے ذریعے بنیادی تعلیم کے نظام میں بہتری لانے کی کوششوں میں اعانت فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
کونلی نے کہا کہ وظائف کا یہ پروگرام امریکی حکومت کی جانب سے زیادہ مضبوط، خوشحال اور روشن پاکستان کی تعمیر میںٕ مدد دینے کے دیرپا عزم کا ایک اظہار ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کے لیے وظائف کا یہ پروگرام 75 ملین ڈالر مالیت کے یو ایس ایڈ کے ٹیچر ٹریننگ پراجیکٹ کا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ یو ایس ایڈ حال ہی میں شروع کیے جانے والے ڈگری پروگراموں کے لیے جن کے تحت تعلیم کے شعبے میں چار سالہ بیچلر آف آرٹس اور دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگریاں دی جاتی ہیں، جدت پر مبنی نصاب وضع کرنے اور اس کے اطلاق کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت پورے پاکستان سے کل انیس سو طالب علموں کو وظیفے دیے جائیں گے۔
یو ایس ایڈ کا پروگرام برائے بنیادی تعلیم اگلے پانچ سالوں کے دوران تدریس کے معیاراور تعلیمی نظام میں بہتری لا کر32 لاکھ بچوں کو خواندگی کی سطح یا گریڈ لیول تک تعلیم فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ یو ایس ایڈ تدریسی طریقہ کار میں تبدیلی لا کر، اسکولوں کے انتظام میں بہتری، سرکاری اداروں کی اصلاح، حکومتی و نجی شراکت داری میں فروغ اور تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کےلیے کام کر رہا ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کے لیے وظائف کا یہ پروگرام تعلیم کے شعبے میں اعانت فراہم کرنے کے اس جامع امریکی منصوبے کا محض ایک حصہ ہے جس میں لگ بھگ 1800 اسکولوں کی تعمیر یا بحالی، اساتذہ کے 90 کالجوں اور جامعات میں تعلیم کے مضمون میں نئے ڈگری پروگراموں کا اجراء، 12 ہزار طالب علموں کو پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے، وظائف کی فراہمی اور دنیا بھر میں سب سے بڑا فل برائٹ تعلیمی تبادلہ پروگرام چلانا شامل ہے۔
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق منگل کو امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جاک کونلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت امریکہ پاکستان کی جانب سے بہتر طور پر تیار اساتذہ کے ذریعے بنیادی تعلیم کے نظام میں بہتری لانے کی کوششوں میں اعانت فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
کونلی نے کہا کہ وظائف کا یہ پروگرام امریکی حکومت کی جانب سے زیادہ مضبوط، خوشحال اور روشن پاکستان کی تعمیر میںٕ مدد دینے کے دیرپا عزم کا ایک اظہار ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کے لیے وظائف کا یہ پروگرام 75 ملین ڈالر مالیت کے یو ایس ایڈ کے ٹیچر ٹریننگ پراجیکٹ کا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ یو ایس ایڈ حال ہی میں شروع کیے جانے والے ڈگری پروگراموں کے لیے جن کے تحت تعلیم کے شعبے میں چار سالہ بیچلر آف آرٹس اور دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگریاں دی جاتی ہیں، جدت پر مبنی نصاب وضع کرنے اور اس کے اطلاق کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت پورے پاکستان سے کل انیس سو طالب علموں کو وظیفے دیے جائیں گے۔
یو ایس ایڈ کا پروگرام برائے بنیادی تعلیم اگلے پانچ سالوں کے دوران تدریس کے معیاراور تعلیمی نظام میں بہتری لا کر32 لاکھ بچوں کو خواندگی کی سطح یا گریڈ لیول تک تعلیم فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ یو ایس ایڈ تدریسی طریقہ کار میں تبدیلی لا کر، اسکولوں کے انتظام میں بہتری، سرکاری اداروں کی اصلاح، حکومتی و نجی شراکت داری میں فروغ اور تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کےلیے کام کر رہا ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کے لیے وظائف کا یہ پروگرام تعلیم کے شعبے میں اعانت فراہم کرنے کے اس جامع امریکی منصوبے کا محض ایک حصہ ہے جس میں لگ بھگ 1800 اسکولوں کی تعمیر یا بحالی، اساتذہ کے 90 کالجوں اور جامعات میں تعلیم کے مضمون میں نئے ڈگری پروگراموں کا اجراء، 12 ہزار طالب علموں کو پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے، وظائف کی فراہمی اور دنیا بھر میں سب سے بڑا فل برائٹ تعلیمی تبادلہ پروگرام چلانا شامل ہے۔