’عید پر نئے جوتے پہنے تو پیچھے مڑ کر قدموں کے نشان دیکھتا رہا‘
’’سحری کے بعد سو جاتے تھے تو اٹھنے کے بعد شام کا انتظار ہوتا تھا کہ اذان کب ہوگی۔ دسترخوان پر سادہ ڈشیں ہوا کرتی تھیں۔ ہمارے دیہات میں فرمائشی طور پر کوئی چیز نہیں پکتی جو دستیاب ہو پکا لیا جاتا ہے۔ سب کچھ ہونے کے باوجود اب خوشی نہیں ہے پتا نہیں کیا راز ہے۔‘‘ دیکھیے کوئٹہ کے لوک گلوکار اختر چنال زہری کی دلچسپ یادیں وائس آف امریکہ کی سیریز 'ماضی کے رمضان' میں۔
مزید ویڈیوز
-
دسمبر 21, 2024
سول نافرمانی کی تحریک مؤخر: پی ٹی آئی کی نئی حکمتِ عملی؟
-
دسمبر 20, 2024
سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'بلیو اسکائے' کیوں مقبول ہو رہا ہے؟
-
دسمبر 19, 2024
سی پیک کے کون سے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں اور کیوں؟
-
دسمبر 19, 2024
یونان کشتی حادثہ: زندہ بچ جانے والے پاکستانی کس حال میں ہیں؟
-
دسمبر 18, 2024
کراچی میں وائلڈ لائف فوٹوگرافی