امریکہ کی نامور گلوکارہ ریانا کی قائم کردہ فلاحی تنظیم کلارا لیونل فاؤنڈیشن نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 50 لاکھ امریکی ڈالزر عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
کلارا لیونل فاؤنڈیشن دنیا بھر میں تعلیم اور ہنگامی امداد کے کاموں میں حصہ لیتا ہے۔ یہ غیر منافع بخش ادارہ ہے۔
ادارے کی جانب سے عطیہ کی گئی رقم بحالی کے کاموں سمیت امریکہ میں فنڈنگ، شعبہ صحت سے وابستہ اداروں، بین الاقوامی امدادی کمیٹی اور کرونا وائرس سے نمنٹنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کے قائم کردہ بحالی فنڈز پر خرچ کی جائے گی۔
ادارے کی جانب سے فراہم کردہ فنڈز فوڈ بینکوں اور ہیٹی و ملاوی جیسے ممالک میں کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ پر خرچ ہوں گے۔ امید کی جارہی ہے کہ اس سے وسائل کو متحرک کرنے کا موقع بھی ملے گا۔
ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے تشخیصی کاموں، اس کے لیے مطلوب ساز وسامان مہیا کرنے، انتہائی نگہداشت کے یونٹس قائم کرنے اور علاج معالجے کی سہولیات کو آگے بڑھانے کے لیے بھی فنڈز فراہم کرے گا۔
ادارے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے متاثرین کی ہر سطح پر مدد کی جائے گی خواہ ان کا تعلق کسی بھی ملک، مذہب یا طبقے سے ہو۔ وبائی امراض نے سب کو متاثر کیا ہے۔
ریانا امریکہ کی مقبول ترین سنگرز میں ہی شامل نہیں بلکہ وہ کاروباری خاتون کی حیثیت سے بھی اپنی ایک الگ پہچان رکھتی ہیں۔
انہوں نے کلارا لیونل فاؤنڈیشن اپنے دادا اور دادی یعنی کلارا اور لیونل بریتھویٹ کے نام سے 2012 میں قائم کی تھی۔
فاؤنڈیشن فی الحال مالاوی ، بارباڈوس اور سینیگال ، کیریبین اور پوری دنیا میں ایمرجنسی رسپانس پروگرامز چلاتا ہے جس میں کلارا لیونل فاؤنڈیشن گلوبل اسکالرشپ پروگرام بھی شامل ہے۔
ریانا اس عطیے کے اعلان کے بعد کرونا وائرس سے نمٹنے اور ہنگامی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والی اہم شخصیات میں شامل ہوگئی ہیں۔
اس فہرست میں امریکہ کی ایک اور سنگر سیارا اور ان کے شوہر سیٹل سی ہاکس، رسل ولسن اور دیگر فنکار شامل ہیں۔
ریانا باربادڈوس میں پیدا ہوئیں تھیں۔ وہ مشہور میک اپ بیوٹی برانڈ فینٹی کی بھی مالک ہیں۔ ان کا یہ ادارہ خیراتی کاموں میں پیش پیش رہتا ہے۔