بھارت میں حال ہی میں نوجوان ٹیلی ویژن اداکارہ تونیشا شرما نے خودکشی کی ہے جس کے بعد ملک میں 'لو جہاد' کا موضوع زیرِ بحث ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ تونیشا شرما نے 24 دسمبر کو دورانِ شوٹنگ سیٹ پر باتھ روم میں خود کشی کی تھی۔
ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اداکارہ تونیشا شرما کے ساتھی اداکار شیزان خان کے ساتھ تعلقات تھے اور 15 روز قبل دونوں نے اپنی راہیں جدا کر لی تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بریک اپ کے بعد اداکارہ تونیشا شرما ڈپریشن میں مبتلا ہو گئیں تھی۔
اداکارہ تونیشا شرما ٹیلی ویژن شوز میں اداکاری کے علاوہ بالی وڈ فلم 'فتور'، 'بار بار دیکھو' اور 'کہانی ٹو' میں بھی اداکاری کر چکی ہیں۔
تونیشا کی والدہ نے شیزان خان کے خلاف شکایت درج کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ شیزان نے ان کی بیٹی سے شادی کا وعدہ کیا تھا لیکن پھر اس نے تونیشا سے بریک اپ کر لیا۔
ان کی والدہ نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ دوسری خاتون کے ساتھ تعلقات کے باوجود شیزان نے تونیشا سے تعلق قائم رکھا۔ انہوں نے کہا کہ شیزان خان کو سزا ملنی چاہیے۔
پولیس نے شیزان خان کو اتوار کو ہی حراست میں لے لیا تھا جہاں عدالت نے انہیں چار روز کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے 'این ڈی ٹی وی' نے 'اے این آئی' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شیزان خان نے تحقیقات کے دوران پولیس کو بتایا کہ شردھا واکر کیس کے بعد ملک میں جنم لینے والے حالات کے بعد ہی انہوں نے تونیشا سے تعلق توڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔
شیزان خان نے پولیس کو بتایا انہوں نے تونیشا سے اس لیے راستے جدا کر لیے تھے کیوں کہ دونوں الگ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ ان دونوں کی عمر میں بھی کافی فرق تھا۔
'این ڈی ٹی وی' کے مطابق بھارتی اداکارہ تونیشا کی عمر 20 برس تھی اور وہ ہندو مذہب سے تعلق رکھتی تھیں جب کہ شیزان خان 28 برس کے تھے اور وہ مسلمان ہیں۔
یاد رہے کہ رواں برس مئی میں آفتاب پونا والا نامی شخص نے مبینہ طور پر اپنی گرل فرینڈ شردھا کو دہلی میں قتل کیا تھا۔ اس کیس کے بعد بھارت میں 'لو جہاد' کے تنازع نے شدت اختیار کر لی تھی۔
'لو جہاد' کا موضوع بھارت میں مسلمان مرد کی ہند وخاتون سے شادی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اور بھارت میں بعض حلقے تونیشا کی خودکشی کو 'لو جہاد' کا معاملہ ٹھہرا رہے ہیں۔
ریاست مہاراشٹرا کے وزیر اور بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما گیرش مہاجن نے تونیشا کی خودکشی کو 'لو جہاد' کا معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی مخلوط حکومت اس معاملے پر سخت قانون سازی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
البتہ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) نے اپنے بیان میں کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور ملزم شیزان اور تونیشا کے فون تفتیش کے لیے ضبط کر لیے گئے ہیں اور ابھی تک کی تحقیقات میں معاملہ 'لو جہاد' یا بلیک میلنگ کا نہیں ہے۔