افغانستان میں رواں برس چھٹا سالانہ ’بُزکشی لیگ آف افغانستان‘ منقعد ہوا جس میں 11 ٹیموں کے درمیان مقابلے ہوئے۔ رواں ماہ شروع ہونے والے ایونٹ میں یما پیٹرول کی ٹیم نے اول پوزیشن حاصل کی جب کہ فاریاب زوان دوسری اور بدخشاں کی ٹیم نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ بزکشی افغانستان کا قومی کھیل ہےـ بعض مؤرخین کے مطابق سکندرِ اعظم کے افغانستان پر حملے کے دور میں بھی اس کھیل کے مقابلےمنقعد ہو رہے تھے۔ اس کھیل میں گھوڑوں پر سوار ٹیمیں ایک ذبح کیے گئے بھیڑ، بکرے یا بچھڑے کو میدان کے درمیان بنے دائرے تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ تین برس قبل غیر ملکی أفواج کے انخلا کے بعد افغانستان میں دو دہائیوں سے جاری جنگ ختم ہوئی اور یہ صدیوں قدیم کھیل ایک بار پھر پروان چڑھنے لگا۔ رواں برس کی لیگ کے کابل میں فائنل مقابلے میں جیتنے والی ٹیم کے کھلاڑیوں میں نقد انعامات بھی دیے گئے جب کہ تقریب میں برسرِ اقتدار طالبان کے متعدد مقامی رہنما شریک بھی شریک ہوئے تھے۔