بدھ کی شام گئے تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس سے برف پگھلنے کا امکان ہے۔ ورجینیا، واشنگٹن ڈی سی اور میری لینڈ کے سارے علاقے میں بدھ کی صبح برف کی کئی انچ موٹی چادر بچھ گئی
تیز طوفانی برسات اور شدید برف باری کا سلسلہ بدھ کے روز امریکہ کے وسط مغربی علاقے سے مشرقی ساحل اور جنوب تک جاری رہا، جس کے بعد اسکول اور دفاتر صبح کو ہی بند کردیے گئے، پروازیں منسوخ ہوئیں، سڑکوں پر ٹریفک رک گئی جب کہ کئی مقامات سے حادثات کی اطلاعات ہیں۔
نیو یارک سے واشنگٹن تک کے انٹر اسٹیٹ 95 کے ساتھ والے کے وسیع علاقوں میں تین سے پانچ انچ برف باری ہوئی۔
نیو جرسی کے گورنر نے ہنگامی صورت حال کا اعلان کردیا ہے۔ ڈلاویئر کے علاوہ فلاڈیلفیا میں ریاست اور مقامی حکومت کے دفاتر قبل از وقت بند کردیے گئے۔
بدھ کی شام گئے تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے، جس سے برف پگھلنے کا امکان ہے۔ واشنگٹن ڈی سی کے سارے علاقے میں بدھ کی صبح برف کی کئی انچ موٹی چادر بچھ گئی۔
کئی ریاستوں میں موٹر گاڑی مالکان سے سڑکوں پر نکلنے سے اجتناب برتنے کی درخواست کی گئی ہے۔
’فلائیٹ اویئر‘ ویب سائٹ کے مطابق، ملک بھر میں 2200 پروازیں منسوخ کی گئیں جب کہ 5500 تاخیر سے اُڑیں۔ اس ضمن میں وسط اوقیانوس کا علاقہ خاص طور پر اثرانداز ہوا، جہاں طوفان سے قبل ایئرلائنز نے پروازوں کو اڑنے اور اترنے سے روک دیا تھا۔ واشنگٹن کے ’ریگن نیشنل ایئرپورٹ‘ پر بھی یہی صورت حال رہی۔
فلوریڈا جانے کے لیے تیار، اسٹیسی نے بتایا کہ ’’اب سفر اتنا آسان نہیں رہا۔ آپ کو غیر متوقع صورت حال کی توقع کرنی چاہیئے۔ اور ہمیں پتا تھا کہ موسم خراب ہو گا، لیکن پھر بھی آپ کوشش کرتے ہیں‘‘۔
ساتھ ہی ’ایم ٹریک‘ نے نیویارک اور پنسلوانیہ کے شہر، ہیرس برگ کے درمیان ’کی سٹون سروس‘ میں تبدیلیاں کیں۔
مغرب میں واقع منی پولس اور سینٹ پال کے علاوہ وسکونسن کے دیگر اضلاع میں 10 انچ تک برف باری کے بعد اسکول بند کردیے گئے۔
مِزوری اور کینساس میں بھی یہی موسمی صورت حال جاری رہی، جہاں اہلکاروں نے بتایا کہ ریاست کی شمالی سڑکیں زیادہ تر بند ہیں جہاں سڑکیں برف سے جزوی یا مکمل طور پر ڈھک چکی ہیں۔