کراچی کے بعد پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں بھی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات اب معمول بنتے جا رہے ہیں۔
جمعرات کی صبح لاہور میں چند نامعلوم افراد نے اسٹیج اداکارہ قسمت بیگ کو فائرنگ کرکے زخمی کر دیا جو دن بھر موت و زندگی کی جنگ لڑنے کے بعد رات کے پہلے پہر انتقال کر گئیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق اداکارہ قسمت کو آٹھ گولیاں لگیں اور بہت کوششوں کے باوجود انہیں بچایا نہیں جا سکا۔
مقامی میڈیا نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسٹیج اداکارہ اور ڈانسر قسمت بیگ اپنے گارڈ کے ہمراہ جمعرات کی صبح گاڑی میں سوار ہو کر ہربنس پورہ میں واقع اپنے گھر کی طرف جا رہی تھیں لیکن جیسے ہی وہ گھر کے قریب پہنچیں نا معلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔
اداکارہ قسمت فائرنگ کے باعث شدید زخمی ہو گئیں جبکہ ملزمان اداکارہ کا موبائل فون اور سونے کی چین و نقدی چھین کر فرار ہوگئے۔ تاہم میڈیا نمائندوں سے واقعات کی تفصیلات بتاتے ہوئے اداکارہ قسمت کی والدہ نے یہ موقف پیش کیا کہ یہ ڈکیتی نہیں بلکہ واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ اداکارہ قسمت بیگ پر ماضہ میں بھی دو مرتبہ قاتلانہ حملے کیے گئے تھے۔
اس واقعے میں قسمت بیگ کا ڈرائیور بھی زخمی ہوا تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پاکستان میں 2008 سے اب تک 15 فنکار قتل
پاکستان میں گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران 14 فنکار قتل کئے گئے۔ رواں سال جون میں نامور قوال امجد صابری کو کراچی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا جبکہ رواں برس ہی جولائی میں سوشل میڈیا پر مشہور سیلیبرٹی ماڈل قندیل بلوچ کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ اپنے والدین سے ملنے ملتان گئی ہوئی تھیں۔