پشاور —
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کی حکومت نے صوبے میں 'تعمیر ِ اسکول پروگرام' کے نام سے مہم کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد صوبے میں موجود سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی کو پورا کرنا ہے۔
'تعمیرِ اسکول پروگرام' کا باقاعدہ آغاز صوبے کی حکمران جماعت 'پاکستان تحریکِ انصاف' کے چیرمین عمران خان نے 30 اپریل کو پشاور کے 'گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول دورانپور' کے دورے کے دوران کیا تھا۔
اس پروگرام کے پہلے مرحلے میں پانچ اضلاع - ایبٹ آباد، ڈیرہ اسماعیل خان، مردان، نوشہرہ اور پشاور کے نامکمل اسکولوں میں سہولتیں فراہم کرنا ہے۔
حکام کے مطابق اب تک 122 اسکولوں میں سہولتوں کی فراہمی کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں پروگرام کا دائرہ دیگر اضلاع کے اسکولوں تک بڑھایا جائے گا۔
خیبر پختونخوا حکومت کے وزیر برائے تعلیم محمد عاطف نے 'وائس آف امریکہ' کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پروگرام کا بنیادی مقصد صوبے میں موجود سرکاری اسکولوں میں چاردیواری، بیت الخلا اور کلاس رومز کی تعمیر اور پینے کا صاف پانی مہیا کرنا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ مہم کے دوران صوبے بھر کے اسکولوں میں ان سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مختلف منصوبہ ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
محمد عاطف کا کہنا تھا کہ اگر صاحبِ استطاعت لوگ اس منصوبے میں حصہ لینا چاہیں تو وہ 'تعمیرِ اسکول پروگرام' کی ویب سائٹ کے ذریعے عطیات دے سکتے ہیں۔
'گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول دورانپور' کی ہیڈ مسٹریس محترمہ فوزیہ زیب نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت کی اس مہم کو سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کی وجہ سے ہمارے اسکول کے بچوں کو بنیادیں سہولتیں میسر آئیں گی اور ان میں تعلیم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوگا۔
حکام کے مطابق 'تعمیرِ اسکول پروگرام' کےتحت حکومت کو اب تک 85 لاکھ روپے کے عطیات وصول ہوچکے ہیں جن کے ذریعے خیبر پختونخوا کے سرکاری اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے گا۔
اس بارے میں ریڈیو رپورٹ سماعت فرمائیے:
'تعمیرِ اسکول پروگرام' کا باقاعدہ آغاز صوبے کی حکمران جماعت 'پاکستان تحریکِ انصاف' کے چیرمین عمران خان نے 30 اپریل کو پشاور کے 'گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول دورانپور' کے دورے کے دوران کیا تھا۔
اس پروگرام کے پہلے مرحلے میں پانچ اضلاع - ایبٹ آباد، ڈیرہ اسماعیل خان، مردان، نوشہرہ اور پشاور کے نامکمل اسکولوں میں سہولتیں فراہم کرنا ہے۔
حکام کے مطابق اب تک 122 اسکولوں میں سہولتوں کی فراہمی کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں پروگرام کا دائرہ دیگر اضلاع کے اسکولوں تک بڑھایا جائے گا۔
خیبر پختونخوا حکومت کے وزیر برائے تعلیم محمد عاطف نے 'وائس آف امریکہ' کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پروگرام کا بنیادی مقصد صوبے میں موجود سرکاری اسکولوں میں چاردیواری، بیت الخلا اور کلاس رومز کی تعمیر اور پینے کا صاف پانی مہیا کرنا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ مہم کے دوران صوبے بھر کے اسکولوں میں ان سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مختلف منصوبہ ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
محمد عاطف کا کہنا تھا کہ اگر صاحبِ استطاعت لوگ اس منصوبے میں حصہ لینا چاہیں تو وہ 'تعمیرِ اسکول پروگرام' کی ویب سائٹ کے ذریعے عطیات دے سکتے ہیں۔
'گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول دورانپور' کی ہیڈ مسٹریس محترمہ فوزیہ زیب نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت کی اس مہم کو سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کی وجہ سے ہمارے اسکول کے بچوں کو بنیادیں سہولتیں میسر آئیں گی اور ان میں تعلیم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوگا۔
حکام کے مطابق 'تعمیرِ اسکول پروگرام' کےتحت حکومت کو اب تک 85 لاکھ روپے کے عطیات وصول ہوچکے ہیں جن کے ذریعے خیبر پختونخوا کے سرکاری اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی کو ممکن بنایا جائے گا۔
اس بارے میں ریڈیو رپورٹ سماعت فرمائیے: