نیٹو کی رکنیت کے حصول کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے، یوکرین کے پارلیمان نے منگل کے روز ایک قانون کی منظوری دی، جس میں کئیف کے غیرجانبدار اور غیر وابستہ حیثیت ختم کردی گئی ہے۔
غیروابستہ حیثیت کو ختم کرنے کے لیے قانون سازوں نے واضح اکثریت سے ووٹ دیا۔
سنہ 2010 میں، روسی دباؤ کے تحت اِس کی منظوری دی گئی تھی، جس میں کئیف کو فوجی اتحاد تشکیل دینے سے روکا گیا تھا۔
یوکرینی صدر پیترو پوروشنکونے کہا ہے کہ وہ نیٹو کی رکنیت کے حصول کی کوشش کریں گے، جو ایک مغربی فوجی اتحاد کا درجہ رکھتا ہے، ایسے میں جب کئیف مشرقی یوکرین میں روسی حمایت والے باغیوں سے نبردآزما ہے۔
روس کے ’انٹرفیکس‘ خبر رساں ادارے کے جاری کردہ بیان میں، روسی سفارت کار، آندرے کیلن نے اس اقدام کو ’غیر دوستانہ فعل‘ قرار دیتے ہوئے، اِس کی مذمت کی ہے۔
اُنھوں نے عہد کیا کہ روس اِس کا ’منفی انداز سے‘ جواب دے گا۔ تاہم، اُنھوں نے اِس بات کی وضاحت نہیں کی۔
کیلن، روس کی طرف سے’سلامتی اور تعاون سے متعلق تنظیم‘ کے یورپ کے لیے ایلچی ہیں۔ یہ تنظیم یوکرین اور باغیوں کے درمیان امن کی کوششیں کر رہی ہے۔
پیر کے روز، روسی وزیر اعظم دمتری مدویدیو نے اپنے فیس بک کے صفحے پر تحریر کیا تھا کہ اگر یوکرین کی غیروابستہ حیثیت منسوخ ہوتی ہے، تو اُس صورت میں، وہ ’روس کا ممکنہ حربی مخالف‘ بن جائے گا۔