رسائی کے لنکس

کرونا وبا 'کنٹرول سے باہر' ہو چکی ہے: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کی عالمی وبا اب 'کنٹرول سے باہر' ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ کرونا کی مؤثر اور قوتِ خرید میں آنے والی ویکسین کی تیاری کے لیے دنیا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

بدھ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انتونیو گوتیرس نے کہا کہ اس وقت دنیا کی سیکیورٹی کے لیے کرونا وائرس ہی سے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

ایک طرف جہاں مختلف ممالک میں سائنس دان اور ماہرینِ طب کرونا وائرس کی مؤثر ویکسین تیار کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ اس عالمی وبا کے لیے کوئی اکسیر نہیں ہے۔

انتونیو گوتیرس نے کہا کہ ویکسین اکیلے اس عالمی بحران کو حل نہیں کر سکتی، مستقبل قریب میں تو ایسا ہوتا نظر نہیں آتا۔

ان کے بقول ہمیں اپنے موجودہ اور نئے وسائل کو بروئے کار لانا ہوگا۔ بالخصوص آئندہ 12 ماہ کے دوران کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے اور جانوں کو بچانا ہو گا۔

جنرل سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ کرونا وائرس کی ویکسین سب کو میسر ہونی چاہیے اور سب کی قوتِ خرید میں بھی ہونی چاہیے۔

انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ ویکسین کے بارے میں سازشی نظریات اور گمراہ کن معلومات پھیلائی جا رہی ہیں جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر لوگ ویکسین سے دور ہو سکتے ہیں۔

انتونیو گوتیرس کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب منگل سے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس شروع ہوا ہے۔ ہر سال اس اجلاس میں 100 سے زائد سربراہانِ مملکت اور اعلیٰ عہدے داران شرکت کے لیے نیویارک آتے ہیں۔ رواں سال کرونا وائرس کی وجہ سے تمام رہنما ریکارڈ کیے گئے ویڈیو پیغامات ارسال کریں گے اور رہنماؤں کی سائیڈ میٹنگز بھی ورچوئل ہوں گی۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے جنگ بندی کی اپنی تجویز پر مکمل عمل درآمد کی اپیل بھی کریں گے کہ اس سال کے آخر تک عالمی طور پر مکمل جنگ بندی ہو جائے تاکہ تمام تر توجہ کرونا وائرس کو ہرانے پر مرکوز کی جا سکے۔

امریکہ کی 'جانز ہاپکنز یونیورسٹی' کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد تین کروڑ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ جب کہ اس وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری 'کووڈ 19' سے 9 لاکھ 36 ہزار سے جانیں جا چکی ہیں۔

XS
SM
MD
LG