ایک 12 سالہ برطانوی لڑکی نے اپنی غیر معمولی ذہانت کی بنیاد پر دنیا کے ذہین افراد کی انجمن 'مینسا' کی رکنیت حاصل کر لی ہے۔
خانہ بدوش برادری سے تعلق رکھنے والی نکول بار کا آئی کیو لیول بیسویں صدی کے طبیعات دان آئن اسٹائن اور نامور سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ سے دو پوائنٹس زیادہ ہے۔
لندن کے علاقے ایسیکس کی جپسی برادری سے تعلق رکھنے والی نکول نے ذہانت کی پیمائش کے امتحان یعنی آئی کیو ٹیسٹ میں 162 پوائنٹس حاصل کیے ہیں، جو آئی کیو ٹیسٹ میں ممکنہ ہائی اسکور ہے۔
نکول بار 'برنٹ مل اکیڈمی اسکول' میں ساتویں جماعت کی طالبہ ہے، جس نے اپنی غیر معمولی ذہانت کے بل بوتے پر دنیا کے ایک فیصد ذہین ترین لوگوں کی تنظیم میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔
روزنامہ مرر سے بات کرتے ہوئے نکول کی والدہ ڈولی بک لینڈ نے کہا کہ نکول ایک محنتی لڑکی ہے۔ وہ اسکول کے بعد ہوم ورک کلب میں باقاعدگی سے شرکت کرتی ہے، وہ الجبرا کے پیچیدہ سوالات حل کرنا پسند کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خانہ بدوش برادری میں ان دنوں نکول کی شاندار کامیابی کی مثالیں دی جا رہی ہیں۔
نکول کو کتابیں پڑھنے اور اسٹیج ڈرامے میں اداکاری کرنے کا شوق ہے۔ وہ اسکول کے بعد کالج اور پھر یونیورسٹی کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے، اور مستقبل میں ماہر اطفال بننا چاہتی ہے۔
نکول نے بتایا کہ آئی کیو ٹیسٹ کا نتیجہ جمعرات کو آیا ہے اور جب میں نے دیکھا کہ میں نے اتنا بڑا اسکور حاصل کیا ہے تو میں حیران رہ گئی، کیونکہ میں اس نتیجے کی بالکل بھی توقع نہیں رکھتی تھی۔
نکول نے بتایا کہ وہ مضمون نویسی اور ریاضی کے قومی مقابلوں میں شرکت کرتی ہے اور باقاعدگی سے اسکول کی ڈرامہ کلاس میں حصہ لیتی ہے۔
نکول کے والد جیمس جو ایک مزدور ہیں، اپنی بیٹی کی کامیابی پر بے حد خوش ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اخبارات میں خانہ بدوش برادری کے بارے میں ایک اچھی خبر چل رہی ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، کہ آپ کہاں سے تعلق رکھتے ہیں کیونکہ تعلیمی لحاظ سے کوئی بھی ذہین ہو سکتا ہے۔
'مینسا ذہین افراد کی ایک پرانی اور معتبر تنظیم ہے جس کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہے۔ 'مینسا' کے مطابق عام طور پر ایک عام آدمی کا آئی کیو اسکور 70 سے 100 کے قریب ہوتا ہے جب کہ 140 سے زیادہ اسکور کرنے والوں کو جینئس کے زمرے میں شامل کیا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں مینسا کے اراکین کی مجموعی تعداد 110,000 ہے جن میں سے برطانوی مینسا کے 20,000 اراکین ہیں۔ مینسا میں 8 فیصد اراکین 16 برس سے کم عمر ہیں جن میں سے 35 فیصد اراکین خواتین ہیں۔