رسائی کے لنکس

بالی وڈ کی کشمیری اداکارہ زائر خبروں کا موضوع بن گئی


کشمیری اداکارہ صوبائی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے ہمراہ۔ 14 جنوری 2017
کشمیری اداکارہ صوبائی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے ہمراہ۔ 14 جنوری 2017

عامر خان نے ٹوٹرکام پر لکھا۔ " زائرا جان لو ہم سب تمہارے ساتھ ہیں۔ تم جیسے روشن، جوان، با صلاحیت، محنتی، با عزت، ہونہار، شفیق اور بہادربچے نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے بچوں کے لیے رول ماڈل ہیں"۔

یوسف جمیل

بالی ووڈ بلاک بسٹر' دنگل ' کی نوعمر اداکارہ زائرا وسیم جس کا تعلق بھارتی کشمیر سے ہے ایک مشکل اور پریشان کن صورتِ حال سے دوچار ہے۔ پیر کو زائرا نے سماجی ویب سائٹ فیس بک پر صوبائی وزیر اعلیٰ محبوبه مفتی سے اپنی حالیہ ملاقات کی معافى مانگی۔

اس ملاقات پر زائرا کشمیر کے بعض حلقوں کی طرف سے ہدفِ تنقید بنی تھی اور اُس پر اپنے عمر کشمیریوں کے "قاتلوں" سے سماجی روابط قائم کرنے کا إلزام عائد کیا گیا۔

عین اُسی وقت وزیرِ اعلیٰ نے صوبائی قانون ساز کونسل میں اپنی تقریر کے دوران زائرا سے اپنی ملاقات کا ذکر چھیڑا اور کہا کہ زائرا جیسی لڑکیاں لوگوں کی "حقیقی اسٹار" ہیں اور اُن کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔

محبوبه مفتی نے کہا کہ جب صلاحیتوں اور ذہانت کے اظہار کا موقع آتا ہے تو کشمیری نوجوان کسی سے کم نہیں اور ہمیں اس پر جشن منانا چاہیے نہ کہ اُن پر جو ہاتھوں میں بندوقیں لیے تصویریں کھینچواتے ہیں اور پھر اِنہیں فیس بُک پر ڈالتے ہیں۔"

صوبائی حکومت نے وزیر اعلیٰ اور زائرا کے درمیان 14 جنوری کو ہونے والی ملاقات کے بارے میں تصویر کے ساتھ با ضابطہ بیان جاری کیا تھا۔

زائرا نے اُس پر کی گئی تنقید کے جواب میں اپنی فیس بُک پوسٹ میں لِکھا تھا ۔ "یہ ایک کھلا اعتراف یا معافى ہے۔ مجھے معلوم ہے بہت سارے لوگ میری حالیہ سرگرمیوں اور بعض افراد کے ساتھ میری ملاقاتوں پر نا خوش ہیں"۔ اُس نے مزید کہا کہ وہ اُن سب سے معافى مانگنا چاہتی ہے اور اُسے اُمید ہے کہ اُسے معاف کیا جائے گا ۔

زائرا سری نگر کی رہنے والی ہے اور اُس نے مشہور بالی ووڈ اداکار اور فلمساز عامر خان کی تازہ اور کامیاب ترین پروڈکشن 'دنگل' میں گیتا پھوگٹ کا مرکزی کردار احسن طور پر ادا کیا جس پر اس کو بے حد سراہا گیا۔ عامر خان نے زائرا کو اپنی نئی فلم' سکرٹ سپراسٹار' کے لیے بھی سائن کیا ہے۔

زائرا کا کہنا تھا کہ اُسے کشمیری نوجوان نسل کے لیے رول ماڈل نہ پکارا جائے کیونکہ وہ سمجھتی ہے کہ کشمیر کی تاریخ ایسے لوگوں سے بھری پڑی ہے اور اس وقت بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو اس کی نئی نسل کے لیے مِشعلِ راہ اور رول ماڈل بن سکتے ہیں ۔

گزشتہ سال جولائی میں معروف عسکری کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد نئی دلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں ہوئی خونریزی کا بالواسطہ ذکر کرتے ہوئے زائرا نے کہا اُسے اس بات پر افسوس ہے کہ اُس نے غیر ارادی طور پر لوگوں کی دِل آزاری کی ہے لیکن اسے توقع ہے کہ اُسے معاف کیا جائے گا ۔اور اس چیز کو سامنے رکھا جائے گا کہ اُس کی عمر محض سولہ برس ہے۔

تاہم تین گھنٹے کے بعد زائرا نے اپنی پوسٹ فیس بُک سے ہٹا لی ۔ اُس نے فیس بُک پر اپنی دوسری پوسٹ میں لکھا –"اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کیا جائے، مجھے کسی نے کسی بات کے لئے مجبور نہیں کیا ہے'۔ لیکن تھوڑی دیر کے بعد اُس نے یہ پوسٹ بھی ہٹا دی۔

تاہم زائرا پہلے ہی بھارتی ذرائع إبلاغ کی توجہ کا مرکز بن چکی ہے اور سماجی ویب سائٹس پر کئی اہم شخصيات اُس کی حمایت میں سامنے گئی ہیں۔ اِن میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، گیت کار جاوید اختر اور بھارت کے وفاقی وزیر اور حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے سر کردہ راہنما روی شنکر پرساد بھی شامل ہیں۔

عامر خان نے ٹوٹرکام پر لکھا۔ " زائرا جان لو ہم سب تمہارے ساتھ ہیں۔ خوبصورتی یہ ہے تم جیسے روشن، جوان، با صلاحیت، محنتی، با عزت، ہونہار، شفیق اور بہادربچے نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا کے بچوں کے لیے بِلا شبہ رول ماڈل ہیں"۔ اکاون سالہ اداکار نے لوگوں اپیل کی کہ وہ زائرا کی کم سنی کا خیال رکھتے ہوئے اُسے اپنے حال پر چھوڑ دیں۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ زائرا کے مسئلے کو بھارتی ذرائع ابلاغ بالخصوص ٹی وی چینلز نے خوب اُچھالا جس کی کوئی بنیاد نہیں تھی۔ بھارتی انگریزی روزنامہ فنانشل ایکسپریس نے لکھا کہ کئی ٹی وی چینلز نے چنُ چُن کر سیاست دانوں سے اس معاملے میں بیان دلائے اور یہ چیز ا زائرا کے لیے پریشانی کا سبب بنی۔

XS
SM
MD
LG