امریکہ نے منگل کے روز حزب ا ختلاف کے اتحاد کو شام کے جائزنمائندے کے طورپر تسلیم کرلیا، جب کہ روس نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔
دنیا کے کئی ممالک صدر بشارالاسد سے اپنا عہدہ چھوڑنے اور حال ہی میں قائم ہونے والے حزب اختلاف کے اتحاد کو شام کے عوام کاجائز اور قانونی نمائندہ تسلیم کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
خیال ہے کہ یہ بیان اعلامیے کے اس مسودے میں شامل ہے، جس کی توثیق مراکش میں منقعدہ ’فرینڈز آف سیریا‘ اپنے اجلاس میں بدھ کے روز کررہاہے۔
ایک اندازے کے مطابق ایک سو سے زیادہ وفود شام کے مستقبل پر ہونے والی کانفرنس میں شریک ہیں۔ کانفرنس کا ایک کا مقصد صدر اسد کی حکومت گرنے کی صورت میں سیاسی تبدیلی کے لیے حکمت عملی طے کرنا ہے۔
ماہرین کا کہناہے کہ کانفرنس کے مندوبین اس بارے میں بھی گفتگو کرسکتے ہیں کہ شام کا تنازعے سے علاقائی سلامتی پر کیا اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ اور یہ کہ شام کے پناہ گزینوں کی مدد کے لیے مزید کیا اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
امریکہ نے منگل کے روز حزب ا ختلاف کے اتحاد کو شام کے جائزنمائندے کے طورپر تسلیم کرلیا۔جب کہ روس نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے بدھ کے روز کہا کہ امریکی اقدام ان کوششوں کی نفی کرتا ہے جو شام میں سیاسی تبدیلیاں لانے کے لیے کی جارہی ہیں۔
خیال ہے کہ یہ بیان اعلامیے کے اس مسودے میں شامل ہے، جس کی توثیق مراکش میں منقعدہ ’فرینڈز آف سیریا‘ اپنے اجلاس میں بدھ کے روز کررہاہے۔
ایک اندازے کے مطابق ایک سو سے زیادہ وفود شام کے مستقبل پر ہونے والی کانفرنس میں شریک ہیں۔ کانفرنس کا ایک کا مقصد صدر اسد کی حکومت گرنے کی صورت میں سیاسی تبدیلی کے لیے حکمت عملی طے کرنا ہے۔
ماہرین کا کہناہے کہ کانفرنس کے مندوبین اس بارے میں بھی گفتگو کرسکتے ہیں کہ شام کا تنازعے سے علاقائی سلامتی پر کیا اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ اور یہ کہ شام کے پناہ گزینوں کی مدد کے لیے مزید کیا اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
امریکہ نے منگل کے روز حزب ا ختلاف کے اتحاد کو شام کے جائزنمائندے کے طورپر تسلیم کرلیا۔جب کہ روس نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے بدھ کے روز کہا کہ امریکی اقدام ان کوششوں کی نفی کرتا ہے جو شام میں سیاسی تبدیلیاں لانے کے لیے کی جارہی ہیں۔