عامر خان فلمی اسکرین کے تو ’مسٹر پرفیکٹ‘ ہیں ہی ۔۔اب وہ ٹی وی اسکرین پر بھی خود کو پرفیکٹ ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ان کا پہلا ٹی وی شو ”ستیہ میو جیتے “ اتوار کو آن ائیرہوا تھا لیکن تب سے اب تک کوئی اخبار، کوئی میگزین اور کوئی ویب سائٹ ایسی نہیں ہے جس نے اس پروگرام کی تعریف میں زمین آسمان کی قلابیں نہ ملائی ہوں۔
اتنی تعریف پہلے شاید ہی کسی پروگرام کی پہلی قسط کو ملی ہو۔ پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس پر بھی عامر خان شو کی دھوم مچی ہوئی ہے۔ ” فیس بک“ ،” ٹوئیٹر “اور ”بلاگز“ میں لوگوں نے اس بارے میں کھل کر اپنے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے۔
پہلی قسط کا موضوع ”عورت “ تھا جس کا سب سے خوبصورت روپ ۔۔ماں ۔۔ہے۔ پروگرام میں ایک ایسی ماں کو بلایا گیا تھا جس کی نوزائیدہ بچیاں محض اس لئے قتل کرادی گئیں کہ وہ لڑکیاں تھیں۔ ۔۔اور قتل بھی ان لوگوں نے کیا جواعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود میڈیکل کے مقدس پیشے سے وابستہ تھے لیکن انہوں نے اس پیشے کی لاج نہیں رکھی ۔
کچھ اور خواتین بھی پروگرام کا حصہ تھیں جو کسی نہ کسی وجہ سے مختلف تکالیف میں مبتلا ہیں۔ عامر خان نے بہت جوشیلے اور بے تکلف انداز میں ان سے انٹرویو کئے جنہیں سن کر سیٹ پر موجود خواتین کی بڑی تعداد آنسو بہاتی رہی۔ خود عامر خان بھی پروگرام کے دوران کئی مرتبہ جذباتی ہوگئے اور اپنے آنسووٴں پر ضبط نہ رکھ سکے۔
مبصرین کے مطابق بھارت بھر کی عام خواتین ۔۔اپنے دکھ درد کو ٹی وی پر دیکھ کر عامر خان کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکیں ۔ یہی پروگرام اور عامر خان کی شہرت کا سب سے بڑا نکتہ معلوم ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ پروگرام کی پہلی قسط تھی مگر اس کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے محسوس ہورہا ہے کہ آنے والی باقی قسطیں بھی کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کریں گی۔