بالی وڈ کی سپر ہٹ فلم شعلے میں سانبھا کے منفی کردار کو فلمی پردے پر امر بنانے والے اداکار میک موہن کا ممبئی کے کوکیلا بین دھیرو بھائی امبانی اسپتال میں پیر کی دوپہر انتقال ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق 71 سالہ میک گزشتہ کچھ سالوں سے کینسر جیسے موذی مرض سے جوجھ رہے تھے۔ میک کی آخری ریلیز ہندی فلم فلمساز اشونی دھیر کی فلم ’اتتتھی تم کب جاؤ گے’ تھی۔ میک موہن کے سوگواروں میں بیوی اور تین بچے ہیں۔
یوں تو میک نے اپنے 46 سالہ طویل فلمی کیریئر میں 170 سے زائد فلموں میں ویلن کا کر دار کیا ہے پر اِس میں کوئی شک نہیں کہ فلمی دنیا اور سنیمابین اُنہیں سانبھا کے فلمی نام سے ہی یاد کریں گے۔
بالی وڈ فلموں پر ریسرچ کررہی چندریما سین نے وی او اے اردو ویب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسمانی اعتبار سے میک کی باڈی یا آواز ایک بالی وڈ ویلن کی طرح نہ ہونے کے باوجود میک نے سپرسٹار امیتابھ بچن کے ساتھ زنجیر، ڈان، ستے پہ ستا، کالا پتھر، ڈان اور دوستانا جیسی کئی ہٹ فلموں میں ویلن کا کردار کیا جو 70 کے عشرے میں میک کی مقبولیت کا ثبوت ہیں۔
ہندی فلموں کے علاوہ ماضی میں میک نے پنجابی، سندھی، ہریانوی، گجراتی، مراٹھی، انگریزی اور روسی زبان کی فلموں میں کام کیا ہے۔
بہت کم لوگ اِس بات سے واقف ہیں کہ میک بالی وڈ ہیروئین روینا ٹنڈن کے ماموں بھی تھے۔ میک موہن کی موت پر سارا بالی وڈ خراج عقیدت پیش کررہا ہے۔ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر پر ہندی فلموں کے ہیرو رتیش دیشمکھ اور فلمساز مدھر بھنڈارکر نے بھی میک کی موت پر رنج وغم کے ساتھ تعزایاتی پیغام لکھا ہے۔