آل پارٹیز کانفرنس میں اپوزیشن کی 11 جماعتیں شریک ہوئیں۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کانفرنس کا ایجنڈا حکومت مخالف متفقہ حکمتِ عملی ترتیب دینا ہے۔
پاکستان میں اپوزیشن جماعتیں اس سے قبل بھی آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرتی رہی ہیں۔ تاہم اپوزیشن رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ یہ اے پی سی فیصلہ کن ہو گی۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف نے طویل عرصے بعد خاموشی توڑتے ہوئے کانفرنس سے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔
نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں حقیقی جمہوریت بحال نہ کی گئی تو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
سابق صدر اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کا ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کہنا تھا کہ وہ حکومت کو نکال کر حقیقی جمہوریت بحال کر کے رہیں گے۔
کانفرنس میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی شریک ہوئے۔
کانفرنس کی میزبابی پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کر رہے ہیں۔ نجی ہوٹل آمد پر بلاول بھٹو نے مریم نواز کا استقبال کیا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور جمعیت علماء اسلام کے سربراہ فضل الرحمٰن اے پی سی میں شرکت کے لیے آ رہے ہیں۔