'کاریز' بلوچستان میں پانی کے حصول کا قدیم طریقہ
آواران صوبے کا سب سے پسماندہ ضلع ہے جہاں آج بھی پانی کے حصول کا صدیوں پرانا نظام 'کاریز' فعال ہے۔
'کاریز' دور سے پہلی نظر میں ایک گہرا گڑھا معلوم ہوتا ہے لیکن دراصل یہ ایک گہرے کنویں کی مانند ہوتا ہے۔
کاریز اس نظام کو کہا جاتا ہے جس میں قدرتی چشمے سے پانی کو سرنگوں کے ذریعے زمین کی سطح پر لا کر اس سے کاشت کاری کی جاتی ہے۔
بلوچستان کی سنگلاخ چٹانوں کی گہرائی سے پانی نکال کر استعمال کیا جاتا ہے۔
پانی کے حصول کے لیے خواتین اور بچوں کو کئی کئی میل سفر طے کرنا پڑا ہے۔ کاریز سے نکالا گیا پانی پینے کے ساتھ ساتھ روز مرہ کی ضروریات اور دیگر کاموں میں استعمال ہوتا ہے۔
پانی کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لیے عموماً گدھوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
صوبے کے مختلف اضلاع میں کاریز محدود تعداد میں موجود ہیں اس لیے بھی خواتین اور بچوں کو پانی بھرنے کے لیے دور دراز کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی اور زیرِ زمین پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے اکثر علاقوں میں یہ کاریز ناپید ہو چکے ہیں جس کی تازہ مثال بلوچستان کا ضلع مستونگ ہے۔