بھارت میں اگلے ماہ ریلیز ہونے والی نئی بالی ووڈ فلم " آرکشن " کے خلاف تنازعات کھڑے ہوگئے ہیں جس کے سبب فلم کی نمائش غیر یقینی ہوگئی ہے۔ فلم کو سنسر بورڈ کی جانب سے نمائش کا سر ٹیفکیٹ مل جانے کے باوجود ایک سیاسی جماعت ری پبلیکن پارٹی آف انڈیا نے ریاست مہاراشٹر میں فلم کی نمائش جبری روکنے کی دھمکی دی ہے۔
پارٹی سربراہ رام دیو کا مطالبہ ہے کہ جب تک فلم سے دلتوں یعنی اچھوتوں کے خلاف مناظر اور مواد نکالا نہیں جاتا فلم کی نمائش کے خلاف احتجاج جارہی رہے گا اور اسے ریاست مہاراشٹرمیں ریلیز نہیں ہونے دیا جائے گا۔
پرکاش جھا کی نئی فلم "آرکشن" 12اگست کو ریلیز ہورہی ہے۔ گزشتہ ہفتے فلم کے پروڈیوسر پرکاش جھا اور امیتابھ بچن سمیت یونٹ کے کئی افراد نے فلم کے حوالے سے قائم ہونے والے عوامی تاثر ات کو غلط قرار دینے کے لئے باقاعدہ ایک پریس کانفرنس بھی منعقد کی تھی ۔
فلم" آرکشن "واقعی دلتوں کے خلاف ہے یا نہیں اس بات کا فیصلہ کرنے کے لئے نیشنل کمیشن آف شیڈولڈ کاسٹس نامی ادارے نے پرکاش جھا سے فلم کی سی ڈی اداے کے پاس جمع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اب ری پبلیکن پارٹی کے بیان نے فلم کو اور زیادہ متنازع بنادیا ہے۔
"آرکشن" کے نمایاں فنکاروں میں امیتابھ بچن، سیف علی خان اور دپیکا پڈکون نمایاں ہیں۔ فلم کا موضوع بھارت کے تعلیمی نظام میں دلتوں یعنی اچھوتوں کے لئے موجود کوٹے کے خلاف ہے۔ سیف علی خان نے فلم میں ٹیچر کا رول ادا کیا ہے۔