رواں سال بالی وڈ انڈسٹری کے لیے کئی اعتبار سے اہم رہا۔ بڑی فلموں کی ریلیز سے لے کر سلیبرٹی جوڑوں کی شادی تک بالی وڈ نگری میں کئی اہم واقعات پیش آئے۔
لیکن آج ہم سال 2022 میں بالی وڈ کے چند بڑے تنازعات کے بارے میں بتائیں گے جن پر سوشل میڈیا پر کافی بحث ہوئی۔
چلیں بالی وڈ کے ایسے اسکینڈلز اور تنازعات کا جائزہ لیتے ہیں جو رواں برس خبروں کی زینت رہے۔
'بے شرم رنگ' گانے پر شاہ رخ کی فلم پر تنازع
حال ہی میں شاہ رخ خان کی نئی فلم 'پٹھان' کا گانا 'بے شرم رنگ' جاری ہوا جس کے بعد سوشل میڈیا پر بائیکاٹ 'پٹھان' کی مہم کا آغاز ہوگیا۔
اس گانے پر تنقید کی وجہ اداکارہ دیپیکا پڈوکون کے زعفرانی رنگ کا لباس اور رقص ہے جس کی وجہ سے فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے وزیرِ داخلہ نروتم مشرا نے فلم سازوں کومتنبہ کیا کہ اگر فلم کے کچھ مناظر اور لباس کو تبدیل نہیں کیا گیا تو وہ اپنی ریاست میں اس فلم کو ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔
دوسری جانب آل انڈیا ہندو مہا سبھا کے صدر سوامی چکرپانی نے بھی دیپیکا پڈوکون کی بکنی میں زعفرانی رنگ استعمال کرنے پر اعتراض کیا۔
ان کے مطابق بھگوا رنگ ہندوؤں کا مذہبی رنگ ہے اور اس فلم میں اس رنگ کا مذاق اڑایا گیا ہے۔ ہندو معاشرہ یہ توہین برداشت نہیں کرے گا۔
شاہ رخ خان کی فلم آئندہ برس جنوری میں ریلیز کی جائے گی۔
رنویر سنگھ کا فوٹو شوٹ
بالی وڈ اداکار رنویر ویسے تو اپنے منفرد اسٹائل کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں لیکن رواں برس انہیں ایک میگزین کے لیے فوٹو شوٹ کرانا مہنگا پڑ گیا۔
جولائی 2022 میں اداکار نے امریکی جریدے 'پیپر میگزین' کے لیے ایک فوٹو شوٹ کرایا تھا جس کے بعد انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
سوشل میڈیا پر تنقید کے علاوہ اس فوٹو شوٹ کی وجہ سے ممبئی میں ان کے خلاف شکایت بھی درج کی گئی تھی۔
درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ رنویر کے اس فوٹو شوٹ کی وجہ سے خواتین کے جذبات مجروح اور ان کی عزتِ نفس کو ٹھیس پہنچی ہے۔
'دی کشمیر' فائلز پر تنقید
رواں برس مارچ میں فلم 'دی کشمیر فائلز' ریلیز ہوئی جس کی کہانی 80 کی دہائی میں کشمیر میں ہندو پنڈتوں کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ اور نقل مکانی کے گرد گھومتی ہے۔
کشمیر میں برہمن ہندوؤں پر ہونے والے مبینہ مظالم دکھانے والی اس فلم نے بھارت کی سیاست میں بھی ہلچل مچا دی تھی۔
بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اس فلم کے بارے میں کہا تھا کہ جسے یہ فلم پسند نہیں، وہ اپنی فلم بنا لے۔
لیکن ناقدین کا کہنا تھا کہ اس فلم میں تاریخی واقعات کو اسکرین پر دکھاتے ہوئے مبالغہ آرائی اور پروپیگنڈے سے کام لیا گیا ہے۔
'دی کشمیر فائلز' پر ناقدین کی جانب سے یہ الزام لگایا تھا کہ یہ فلم ایک مخصوص سیاسی پیغام دینے کے لیے بنائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس فلم نے نہ صرف بھارت میں بلکہ کئی بیرونی ممالک میں بھی ریکارڈ توڑ بزنس کیا ہے۔
'نچ پنجابن 'کاپی کرنے کا الزام
رواں برس مئی میں جب بالی وڈ فلم ساز کرن جوہر کی فلم 'جگ جگ جیو' کا ٹریلر سامنے آیا تو اس میں پاکستانی گلوکار ابرارالحق کے گانے 'نچ پنجابن' کی گونج سنائی دی۔
بعدازاں ابرارالحق نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ یہ چھٹا موقع ہے جب بالی وڈ میں ان کا گانا کاپی کیا گیا ہو اور اب وہ چپ نہیں رہیں گے اور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
دوسری جانب برطانیہ میں پاکستانی گانوں کو پروموٹ کرنے والے ادارے 'مووی باکس' نے ابرارالحق کے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'نچ پنجابن' کو بھارت کے فلم پروڈیوسرز نے باقاعدہ ان سے اجازت لے کر استعمال کیا ہے۔
بھارتی میوزک کمپنی 'ٹی سیریز' نے اس معاملے پر کہا کہ انہوں نے 'نچ پنجابن' کے حقوق خریدے تھے اور ضرورت پڑنے پر دستاویزات بھی پیش کر سکتے ہیں۔
گٹکے کا اشتہار اور اکشے کمار کی معافی
دنیا بھر میں فن کار متعدد کمرشلز میں کام کر کے لوگوں کو اس برانڈ کی جانب متوجہ کرتے ہیں لیکن بالی وڈ اداکار اکشے کمار نے گٹکا بنانے والی کمپنی کے اشتہار میں کام کر کے اپنے چاہنے والوں کو مایوس کیا۔
اپریل میں اداکار اکشے کمار کو شاہ رخ خان اور اجے دیوگن کے ساتھ ایک اشتہار میں دیکھا گیا جس میں تینوں اداکار گٹکے کے استعمال کی تلقین کرتے دکھائی دیے۔
اس اشتہار کے بعد شاہ رخ خان اور اجے دیوگن کے مداحوں کو تو کوئی اعتراض نہیں ہوا کیوں کہ وہ اس سے قبل مضرِ صحت اشیا کے اشتہارت میں کام کرچکے تھے۔
لیکن اکشے کمار کے مداحوں نے اس اشتہار میں کام کرنے پر کافی غم و غصے کا اظہار کیا۔
اس تنازع کے بعد اکشے کمار نے گٹکا برنڈ کے اشتہار میں کام کرنے پر معافی مانگی اور کہا کہ وہ آئندہ محتاط رہیں گے۔
جیکلین فرنینڈز پر منی لانڈرنگ کا الزام
بالی وڈ اداکارہ جیکلین فرنینڈز رواں برس خبروں کی زینت رہیں کیوں کہ اگست میں بھارت کے تحقیقاتی اداروں نے ان پر 200 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔
منی لانڈرنگ کے اس کیس میں ان کے علاوہ مرکزی ملزم سکیش چندر شیکھر کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیکلین فرنینڈز کے لگ بھگ سات کروڑ مالیت کے اثاثے بھی ضبط کر چکی ہے۔
بھارتی تحقیقاتی ادارے کے مطابق سکیش چندرشیکھر نے جیکلین فرنینڈز کو لگ بھگ پانچ کروڑ 71 لاکھ روپے کے تحائف دیے جن میں گاڑیاں، ہیروں سے مزین زیورات، ایک گھوڑا، تین بلیاں اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔
تاہم کیس کی تحقیقات تاحال جاری ہیں۔
سلمان خان کو قتل کی دھمکیاں
بھارت کے گینگسٹر لارنس بشنوئی نے جولائی میں بالی وڈ اداکار سلمان خان کو ایک مرتبہ پھر قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
لارنس بشنوئی نے سلمان خان کو خبردار کیا تھا کہ کالے ہرن کا شکار کرنے کے جرم میں وہ اور ان کی کمیونٹی اداکار کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
بعدازاں ممبئی پولیس نے سلمان خان کو اسلحہ رکھنے کی اجازت بھی دی تھی۔
ممبئی پولیس کا کہنا تھا کہ سلمان خان نے قتل کی دھمکیوں کے بعد اپنے تحفظ کے لیے اسلحہ رکھنے کے لیے لائسنس کے اجرا کی درخواست دی تھی۔
’لال سنگھ چڈھا‘ کے بائیکاٹ کا ٹرینڈ
بالی وڈ سپر اسٹار عامر خان کی فلم 'لال سنگھ چڈھا' ریلیز سے قبل ہی تنازع کا شکار رہی تھی جسے شدید تنقید کا سامنا تھا۔
سوشل میڈیا پر عامر خان کے ماضی کے بیانات کو بنیاد بنا کر ان کی فلم کو بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
اس کے علاوہ 'لال سنگھ چڈھا' اور فلم 'پی کے' میں عامر خان کے کرداروں کی مماثلت کی وجہ سے بھی انہیں تنقید کا سامنا رہا۔
بعدازاں جب یہ فلم اگست میں ریلیز ہوئی تو اسے باکس آفس پر بری طرح ناکامی ہوئی اور عامر خان نے اپنی حالیہ چند فلموں کی ناکامی کے بعد اداکاری سے کچھ عرصہ بریک لینے کا اعلان بھی کیا تھا۔