ممتازکہتی ہیں”ممبئی میں میرے دو گھر ہیں۔ اور میں وہاں جاتی بھی رہتی ہوں لیکن پرانے ملنے والوں سے برسوں سے ملاقات نہیں ہوئی۔ میں آج بھی بھارت اور ممبئی کو یاد کرتی ہوں جہاں ایک زمانے میں میں ’ممتاز‘ تھی۔‘
سنہرے دور کی سنہری یادیں
ماضی کے سپر ہٹ ہیرو راجیش کھنہ اس دنیا سے کیا سدھارے اپنے پیچھے یادوں کے کئی دریچے کھول گئے ۔۔اور ان دریچوں میں سے جھانکنے لگے ماضی کے کئی دلفریب چہرے جو گزرتے ہوئے وقت کی دھول میں چھپ سے گئے تھے ۔انہی میں سے ایک چہرہ ہے اس وقت کی سپر اسٹار اور لاکھوں دلوں کی دھڑکن بننے والی اداکارہ ممتاز کا۔
راجیش کھنہ کے ساتھ ممتاز کی جوڑی بہت ہٹ ہوئی اور ان دونوں نے بالی ووڈ کو سدا یار رکھی جانے والی8 سپرہٹ فلمیں دیں ۔پچھلے دنوں بھارتی میڈیانے ان دونوں فنکاروں کے حوالے سے خصوصی مضامین اور انٹرویوز شائع کئے ۔ زیر نظر مضمون انہی تحریروں سے کشید کیا گیا ہے۔
گزرے کل کی ”ممتاز“
ممتاز پر قسمت کی دیوی یوں مہربان ہوئی کہ اس زمانے کے مشہور ہیرو دارا سنگھ کے ساتھ ممتاز کو 16 فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا جن میں سے 10 سپر ہٹ رہیں۔
بھارتی ویب سائٹ” گلیم شیم “کے مطابق” اس دور میں دارا سنگھ ایک فلم کا معاوضہ ساڑھے چار لاکھ اور ممتاز ڈھائی لاکھ روپے لیتی تھیں جو ظاہر ہے اس وقت دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہی ہوگا۔ یہ وہ دور تھا جب ممتاز فلموں میں اپنی منفرد پہچان بنانے میں دن رات ایک کررہی تھیں۔
ممتاز کے اسٹارڈم کا آغاز ہو ا راجیش کھنہ کے ساتھ کی گئی فلم ’ دو راستے‘ سے ۔فلم نے اس دور میں بے انتہا رش لیا ۔ اس کامیابی کے بعد تو جیسے ممتاز نے کبھی پلٹ کرہی نہیں دیکھا۔راجیش کھنہ کے ساتھ کی گئی پے در پے ہٹ فلموں مثلاً’ ’آپ کی قسم“،’ ’روٹی“،’ ’پریم کہانی“، ”سچاجھوٹا“، ”دشمن“ ،’ ’اپنا دیش“نے ممتاز کو شہرت کے ساتویں آسمان پر پہنچا دیا۔
’بندیا چمکے گی،چوڑی کھنکے گی‘ میں جب ممتاز آنکھوں میں ستاروں کی چمک بھر کر شوخ و چنچل ادائیں دکھاتی اسکرین پر جلوہ گر ہوئیں تو لاکھوں دھڑکنیں لمحہ بھر کو تھم سی گئیں۔
لیکن عین عروج کے دور میں ممتاز نے جبکہ ان کی عمر صرف 26 سال تھی، ایک حیرت انگیز فیصلہ کیا ۔ انہوں نے فلمی دنیا کی چکاچوند کو اچانک خیر باد کہا اور میور مادھوانی سے شادی کر لی۔اس کے بعد سے ممتاز کا فلم نگری سے کوئی رابطہ نہ رہا۔ دو بچیوں نتاشا اور تانیا کی پیدائش اور پرورش میں گم ممتاز کو لوگ جیسے بھول سے گئے۔
آج کی ممتاز
ساٹھ اور ستر کی دھائی میں اپنے حسن کے جلووں، بولڈ پہناوے اور بے باک اداوٴں سے ایک عالم کو اپنا دیوانہ بنانے والی ممتاز نے حال ہی میں عمر کی پینسٹھویں سیڑھی پر قدم رکھا ہے۔عمر کے اس دور میں ممتاز کو زندگی سے کوئی شکایت نہیں سوائے اکیلے پن کے۔ان کے شوہر ٹریول کنسلٹنٹ ہیں اس لئے زیادہ تر سفر میں رہتے ہیں۔ ان کی ایک بیٹی نتاشا کی شادی نوجوان نسل کے مقبول ہیرو فردین خان سے ہوچکی ہے ۔ دوسری بیٹی تانیا اور ان کے شوہر کے ساتھ بزنس میں مصروف ہے اور دونوں اکثر سفر میں رہتے ہیں۔
اس وقت لند ن میں رہائش پذیر ممتاز کا کہنا ہے کہ لند ن ہو یا ممبئی ۔ تنہائی ان کی ساتھی بن چکی ہے۔ اپنی شخصیت سے متعلق بھارتی چینل این ڈی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ممتاز نے بتایا” لوگوں میں گھلنا ملنا، ہلاگلاکرنایا پارٹیز اٹینڈ کرنا کبھی بھی میرا شوق نہیں رہا۔ را ت گیارہ بجے سونا اور صبح سات بجے اٹھنا میرا معمول ہے۔لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اپنے دوستوں کو بھی فراموش کر چکی ہیں ۔میں اپنے دوستوں سے ملتی اورپرانے ملنے جھلنے والوں کو یاد کرتی ہوں۔“
ممتازمزید کہتی ہیں”ممبئی میں میرے دو گھر ہیں ۔ اور میں وہاں جاتی بھی رہتی ہوں لیکن پرانے ملنے والوں سے برسوں سے ملاقات نہیں ہوئی۔ میں آج بھی بھارت اور ممبئی کو یاد کرتی ہوں جہاں ایک زمانے میں میں ’ممتاز‘ تھی۔‘
ممتاز تسلیم کرتی ہیں کہ آج کے دور کی سب سے بڑی حقیقت پیسہ ہے۔” پیسے کے بغیر کوئی کسی کو نہیں پوچھتا ۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر میں اتنی مشہور ہیروئن نہ ہوتی تو میرے شوہر شادی کے لئے کبھی میرا انتخاب نہ کرتے۔“
ماضی کے سپر ہٹ ہیرو راجیش کھنہ اس دنیا سے کیا سدھارے اپنے پیچھے یادوں کے کئی دریچے کھول گئے ۔۔اور ان دریچوں میں سے جھانکنے لگے ماضی کے کئی دلفریب چہرے جو گزرتے ہوئے وقت کی دھول میں چھپ سے گئے تھے ۔انہی میں سے ایک چہرہ ہے اس وقت کی سپر اسٹار اور لاکھوں دلوں کی دھڑکن بننے والی اداکارہ ممتاز کا۔
راجیش کھنہ کے ساتھ ممتاز کی جوڑی بہت ہٹ ہوئی اور ان دونوں نے بالی ووڈ کو سدا یار رکھی جانے والی8 سپرہٹ فلمیں دیں ۔پچھلے دنوں بھارتی میڈیانے ان دونوں فنکاروں کے حوالے سے خصوصی مضامین اور انٹرویوز شائع کئے ۔ زیر نظر مضمون انہی تحریروں سے کشید کیا گیا ہے۔
گزرے کل کی ”ممتاز“
ممتاز پر قسمت کی دیوی یوں مہربان ہوئی کہ اس زمانے کے مشہور ہیرو دارا سنگھ کے ساتھ ممتاز کو 16 فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا جن میں سے 10 سپر ہٹ رہیں۔
بھارتی ویب سائٹ” گلیم شیم “کے مطابق” اس دور میں دارا سنگھ ایک فلم کا معاوضہ ساڑھے چار لاکھ اور ممتاز ڈھائی لاکھ روپے لیتی تھیں جو ظاہر ہے اس وقت دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہی ہوگا۔ یہ وہ دور تھا جب ممتاز فلموں میں اپنی منفرد پہچان بنانے میں دن رات ایک کررہی تھیں۔
ممتاز کے اسٹارڈم کا آغاز ہو ا راجیش کھنہ کے ساتھ کی گئی فلم ’ دو راستے‘ سے ۔فلم نے اس دور میں بے انتہا رش لیا ۔ اس کامیابی کے بعد تو جیسے ممتاز نے کبھی پلٹ کرہی نہیں دیکھا۔راجیش کھنہ کے ساتھ کی گئی پے در پے ہٹ فلموں مثلاً’ ’آپ کی قسم“،’ ’روٹی“،’ ’پریم کہانی“، ”سچاجھوٹا“، ”دشمن“ ،’ ’اپنا دیش“نے ممتاز کو شہرت کے ساتویں آسمان پر پہنچا دیا۔
’بندیا چمکے گی،چوڑی کھنکے گی‘ میں جب ممتاز آنکھوں میں ستاروں کی چمک بھر کر شوخ و چنچل ادائیں دکھاتی اسکرین پر جلوہ گر ہوئیں تو لاکھوں دھڑکنیں لمحہ بھر کو تھم سی گئیں۔
لیکن عین عروج کے دور میں ممتاز نے جبکہ ان کی عمر صرف 26 سال تھی، ایک حیرت انگیز فیصلہ کیا ۔ انہوں نے فلمی دنیا کی چکاچوند کو اچانک خیر باد کہا اور میور مادھوانی سے شادی کر لی۔اس کے بعد سے ممتاز کا فلم نگری سے کوئی رابطہ نہ رہا۔ دو بچیوں نتاشا اور تانیا کی پیدائش اور پرورش میں گم ممتاز کو لوگ جیسے بھول سے گئے۔
آج کی ممتاز
ساٹھ اور ستر کی دھائی میں اپنے حسن کے جلووں، بولڈ پہناوے اور بے باک اداوٴں سے ایک عالم کو اپنا دیوانہ بنانے والی ممتاز نے حال ہی میں عمر کی پینسٹھویں سیڑھی پر قدم رکھا ہے۔عمر کے اس دور میں ممتاز کو زندگی سے کوئی شکایت نہیں سوائے اکیلے پن کے۔ان کے شوہر ٹریول کنسلٹنٹ ہیں اس لئے زیادہ تر سفر میں رہتے ہیں۔ ان کی ایک بیٹی نتاشا کی شادی نوجوان نسل کے مقبول ہیرو فردین خان سے ہوچکی ہے ۔ دوسری بیٹی تانیا اور ان کے شوہر کے ساتھ بزنس میں مصروف ہے اور دونوں اکثر سفر میں رہتے ہیں۔
اس وقت لند ن میں رہائش پذیر ممتاز کا کہنا ہے کہ لند ن ہو یا ممبئی ۔ تنہائی ان کی ساتھی بن چکی ہے۔ اپنی شخصیت سے متعلق بھارتی چینل این ڈی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ممتاز نے بتایا” لوگوں میں گھلنا ملنا، ہلاگلاکرنایا پارٹیز اٹینڈ کرنا کبھی بھی میرا شوق نہیں رہا۔ را ت گیارہ بجے سونا اور صبح سات بجے اٹھنا میرا معمول ہے۔لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اپنے دوستوں کو بھی فراموش کر چکی ہیں ۔میں اپنے دوستوں سے ملتی اورپرانے ملنے جھلنے والوں کو یاد کرتی ہوں۔“
ممتازمزید کہتی ہیں”ممبئی میں میرے دو گھر ہیں ۔ اور میں وہاں جاتی بھی رہتی ہوں لیکن پرانے ملنے والوں سے برسوں سے ملاقات نہیں ہوئی۔ میں آج بھی بھارت اور ممبئی کو یاد کرتی ہوں جہاں ایک زمانے میں میں ’ممتاز‘ تھی۔‘
ممتاز تسلیم کرتی ہیں کہ آج کے دور کی سب سے بڑی حقیقت پیسہ ہے۔” پیسے کے بغیر کوئی کسی کو نہیں پوچھتا ۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر میں اتنی مشہور ہیروئن نہ ہوتی تو میرے شوہر شادی کے لئے کبھی میرا انتخاب نہ کرتے۔“