ڈائریکٹر امتیاز علی اور رنبیر کپور ونر گس فخری کی اداکاری سے سجی نئی فلم ”راک اسٹار“ریلیز ہوچکی ہے ۔ امتیاز علی ڈائریکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ اس فلم کے مصنف بھی ہیں جبکہ دیگر کاسٹ میں ادیت راوٴ حیدری، کومک مشرا، پی یوش مشرا، شہناز پٹیل اورماضی کے مقبول فنکار اور حال ہی میں انتقال کرجانے والے شمی کپورشامل ہیں۔ یہ شمی کپور کی آخری فلم ہے۔
امیتاز علی پہلے ہی اپنی پچھلی تین فلموں ”سوچا نہ تھا“، ”جب وی میٹ“ اور” لو آج کل“ میں اپنی صلاحیت اور اسکرپٹ پر پوری گرفت رکھنے والے ڈائریکٹر کی حیثیت سے بہت اچھی شناخت بناچکے ہیں۔ ان فلموں کا موضوع اور ٹریٹمنٹ بھلے ہی الگ ہو لیکن ان فلموں میں امتیاز نے محبت کے الگ الگ فلیور زکو پیش کرکے خود کو دوسروں سے منفرد ثابت کیا ہے۔
امتیاز علی کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ کہانی کے کرداروں کے عین مطابق کاسٹ چنتے ہیں ۔”راک اسٹار “ میں بھی انہوں نے اسی اصول کو آگے بڑھایا ہے۔ ابتدا میں فلم کے پروڈیوسرسنیل ہیروئن کے کردار کے لئے کرینہ کپور کو ڈراپ کرکے دپیکا پڈکون کو لینا چاہتے تھے لیکن امیتاز علی نئی اداکارہ نرگس فخری کو لینے پر بضد رہے۔
فلم ریلیز ہونے کے بعد امیتاز کی اس چوائس پر سب کے فیصلے غلط ثابت ہوئے ۔ نرگس نے اپنی بھولی صورت اور شرارتی آنکھوں کے سہارے کشمیری لڑکی ہیر کے کردار کو نہایت جاذب نظر بنادیا ۔
فلم کی شوٹنگ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی، ریاست ہماچل پردیش ، کشمیر اور چیکوسلواکیہ میں کی گئی ہے ۔ یہی نکتہ اس فلم کا سب سے خوبصورت پہلو بن گیا ہے۔ امیتاز نے کہانی کی ڈیمانڈ پر سینکڑوں کی بھیڑ کے درمیان رنبیر کپور کے کئے سین شوٹ کئے ۔ یہی سین” راک اسٹار“ کو ایسی فلم بناتے ہیں جو ینگسٹرز اور کچھ نیا دیکھنے والوں کی کسوٹی پر سوفیصدی کھرا اترتے ہیں۔
فلم کی کہانی کالج میں زیر تعلیم ایک نوجوان جناردن جاکھڑ(رنبیر کپور) کے گرد گھومتی ہے جس کا بچپن سے یہ خواب ہے کہ ایک دن وہ راک میوز ک کا شہنشاہ کہلائے۔ مڈل کلاس اورلمبی چوڑی فیملی میں رہنے والے سب سے چھوٹے جناردن کا یہی جنون اسے دوسروں سے ممتاز کردیتا ہے۔ بھولی صورت اور اپنے سادہ سے پہناوے کی وجہ سے اس کے دوست اکثر اس کے میوز ک کا مذاق اڑاتے ہیں ۔
جناردن کالج اور دوستوں میں جے جے اور جارڈن کے نام سے مشہور ہے ۔ ہر وقت گیٹار ہاتھوں میں لئے جے جے کو جہاں بھی موقع ملتا ہے وہیں اپنے میوزک سے دوسروں کا دل جیتنے کی کوشش کرتا ہے۔
اسی دوران کالج کی سب سے خوبصورت لڑکی ہیر (نرگس فخری) سے اس کی ملاقات ہوجاتی ہے ۔ شروع میں دونوں میں ایک دوسرے میں نونک جھونک ہوتی ہے مگر پھر ہیر اسے چاہنے لگتی ہے لیکن دو ماہ بعد ہی اس کی شادی کرکے چیکوسلواکیہ بھیج دیا جاتا ہے۔ بس یہیں سے کہانی ایک نیا موڑ لیتی ہے۔
رنبیر کپور اپنے کردار میں خوب جچے ہیں ۔ شاید یہ ان کی اب تک کی سب سے خوب صورت اداکاری والی فلم ہے ۔ سیدھے سادے جناردن سے لاکھوں افراد کے پسندیدہ” راک اسٹار“ بننے تک کے رول میں رنبیر نے بہت محنت کی ہے ۔ نرگس انٹرول کے بعد اوور ایکٹنگ کا شکار نظر آتی ہیں۔ فلم کے کئی مناظر میں تو وہ محض شوپیس بنی نظر آتی ہیں۔
اے آر رحمن کی موسیقی اسکرپٹ اور فلم کے ماحول پر سو فیصدی فٹ بیٹھتی ہے۔ راک میوزک کے دیوانے ینگسٹرز کو رحمن کا میوزک اور موہت چوہان کی آواز جھومنے پر مجبور کردیتے ہیں ۔ فلم کے دو گانے ”ساڈا حق“ اور” ڈنگ ڈنگ“ پہلے ہی میوزک چارٹ پر سرفہرست ہیں۔