کرونا وائرس میں مبتلا برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن کو طبیعت بگڑنے پر انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وزیرِ خارجہ ڈومنیک راب بورس جانسن کی نیابت کریں گے۔
پچپن سالہ بورس جانسن کو اتوار کو سینٹ تھامس اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔
وزیرِ اعظم ہاؤس کے ترجمان کے مطابق اتوار کی شام سے وزیرِ اعظم ڈاکٹروں کی زیر نگرانی ہیں جن میں کرونا وائرس کی علامات برقرار تھیں۔ پیر کی دوپہر وزیراعظم کی طبیعت مزید خراب ہوئی۔ اس کے بعد میڈیکل ٹیم کی سفارش پر انہیں آئی سی یو میں منتقل کر دیا گیا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا بہترین طریقے سے خیال رکھا جا رہا ہے اور وہ ڈاکٹروں اور طبی عملے کے شکر گزار ہیں۔
وزیراعظم بورس جانسن نے پیر کی صبح ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ان کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اپنی ٹیم کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ مل کر وائرس کو شکست دی جا سکے اور ہر شخص محفوظ رہے۔
بورس جانسن کو دس دن پہلے کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر معمول کے ٹیسٹ کے لیے اسپتال لایا گیا تھا۔ انھیں تیز بخار اور کھانسی کی شکایت لاحق تھی۔
وزیراعظم سے پہلے برطانیہ کے ولی عہد شہزادہ چارلس بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہوئے تھے لیکن چند دن تنہائی میں گزارنے کے بعد وہ صحت یاب ہو گئے تھے۔
اتوار کو ملکہ برطانیہ نے ٹیلی وژن پر قوم سے غیر معمولی خطاب کیا تھا۔ اس میں انھوں نے کہا تھا کہ برطانیہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں ضرور کامیاب ہو گا۔ انھوں نے حکومتی ہدایت پر گھر میں رہنے والوں اور دوسروں کی مدد کرنے والوں سے اظہار تشکر اور طبی عملے کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
برطانیہ میں کرونا وائرس کے 51 ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آ چکے ہیں اور 5300 سے زیادہ اموات ہوئی ہیں۔ حکام کے مطابق صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 439 افراد ہلاک ہوئے۔