ملکہ عالیہ کوئین الزبتھ دوئم نے پاکستان کے دو غیرمعمولی نوجوانوں کو جمعرات کو بکنگھم پیلس میں ہونے والی ایک شاندار تقریب میں 'کوئینز ینگ لیڈرز ایوارڈ' سے نوازا ہے۔
ان دنوں دولت مشترکہ میں ملکہ کی 90ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ اس سال کے اعزازت پانے والے 26 سالہ زینب بی بی اور 28 سالہ محمد عثمان خان کو دوسروں کی زندگی میں تبدیلی لانے اور اپنے سماج میں دیرپا اثرات پیدا کرنے پر کوئینز ینگ لیڈرز کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔
نوجوان رہنماؤں کو تمغہ پیش کرنے کی خصوصی تقریب میں اسٹار مہمانوں میں انگلینڈ کے سابق فٹبالر ڈیوڈ بیکہم بھی شامل تھے اس موقع پر انھوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بچے ان غیر معمولی نوجوانوں سےحوصلہ افزائی حاصل کریں۔
شاہی محل کے بال روم میں منعقدہ تقریب میں ملکہ کے ساتھ ان کے پوتے اور پوتیاں شہزادہ ہیری، شہزادی یوجینی اور شہزادی بیٹریس نے بھی شرکت کی۔
شہزادہ ہیری نے ایک مختصر خطاب میں کہا کہ آپ تمام نوجوان پہلے ہی مثال قائم کر چکے ہیں اور میں امید کرتا ہوں کہ یہ ایوارڈ زندگی کو تبدیل کرنے والے آپ کے کاموں میں مزید پیش رفت لائے گا۔
ملکہ کے نوجوان رہنما کے طور پر محمد عثمان اور زینب بی بی نے اس تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے جس میں دولت مشترکہ کے 45 مختلف ملکوں کے اعزاز یافتگان پانچ روزہ تقریب میں شریک ہوئے۔
محمد عثمان خان کا تعلق خوشاب سے ہے انھوں نے بیلی آرگنائزیشن کے نام سے ایک تنظیم قائم کی ہے جو غیر مراعات یافتہ طبقے کے نوجوانوں کو تعلیم اور بااختیار بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے اس کے علاوہ وہ ایک کمیونٹی اسکول بھی چلاتے ہیں جہاں اساتذہ اور طالب علموں کو کمپیوٹر کی تعلیم اور انگریزی زبان کی مہارت سکھائی جاتی ہے۔
زینب بی بی نے گرین توانائی کے لیے ایک سوسائٹی قائم کی ہے جس کا مقصد لوگوں کو گھریلو اور قابل تجدید ایندھن کے بارے میں شعور فراہم کرنا تھا وہ ٹشو پیپر سے بائیو ایندھن بنانے میں کامیاب ہو گئی ہیں اس کے علاوہ وہ ایک امریکی پودا پاکستان لائی ہیں جو بنجر زمینوں میں نشوونما پانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بکنگھم پیلس میں یہ ایوارڈ وصول کرنے سے پہلے اعزاز پانے والے نوجوانوں نے وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ اور ٹوئٹر یوکے کے ہیڈ کوارٹر کا بھی دورہ کیا اور کیمبرج یونیورسٹی کی ورک شاپ میں حصہ لیا اور برطانیہ کے کاروباری لیڈروں سے ملاقاتیں کیں اور ان منصوبوں کا دورہ کیا جہاں برطانیہ کے کمزور اور محروم افراد کی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
اس سال کے اعزاز پانے والے نوجوان دوسروں کی مدد کرنے اور آگاہی بڑھانے اور کئی مسائل کے باب میں تبدیلی کو متحرک کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں ان مسائل میں تعلیم، ماحولیاتی تبدیلی، صنفی مساوات، ذہنی صحت اور معذور افراد کی زندگی کو بہتر بنانا شامل ہے۔
2017ء میں اس اعزاز کے لیے درخواستیں جمعہ 24 جون سے وصول کرنا شروع کر دی گئی ہیں اس پروگرام میں 18 سے 29سال کے وہ افراد منتخب کئے جائیں گے جو عوام میں مثبت تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔