برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے حامی کامیاب
علیحدگی کی حامی مہم کے رہنما نائیجل فراج پہلے ہی یہ کہہ کر فتح کا اعلان کر چکے تھے کہ 23 جون برطانوی تاریخ میں یوم آزادی ہو گا۔
برطانیہ میں لوگوں کی اکثریت نے یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
چیلسی میں ریٹائرڈ ملازمین اپنا ووٹ ڈال کر پولنگ اسٹیشن سے نکل رہے ہیں۔
اس ریفرنڈم میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح کو بھی تاریخی قرار دیا جا رہا ہے جس میں ماضی کے مقابلے میں رائے دہندگان کی زیادہ تعداد شریک ہوئی۔
جنوبی انگلینڈ میں شدید بارش اور سیلابی صورتحال کے باعث بہت سے لوگوں کو پولنگ اسٹیشن پہنچنے میں خاصی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
برطانیہ کے انتخابی کمیشن نے ایک بیان میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 72.2 فیصد بتائی۔
پولنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوا تو اپنے مقررہ وقت پر رات دس بجے مکمل ہو گیا۔
ریفرنڈم میں لوگوں سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ کیا برطانیہ کو یورپی یونین کا حصہ بنے رہنا چاہیے یا یورپی یونین سے الگ ہو جانا چاہیے؟
برطانیہ میں یہ ریفرنڈم یورپین یونین میں رہنے کے حق میں اور مخالفت کرنے والی مہموں کے درمیان چار ماہ کی تند و تیز بحث کے بعد منعقد کیا گیا۔
برطانوی عوام کی جانب سے یورپی یونین سے اخراج کے حق میں فیصلہ سامنے آنے کے بعد برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔