نئی دہلی میں پرتشدد مظاہرے

ہنگاموں کے دوران اب تک ایک پولیس اہلکار سمیت کئی افراد ہلاک اور تقریباً 150 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

پیرکو دارالحکومت نئی دہلی میں شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں اور اس کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں جاری رہیں۔ دونوں جانب سے پتھراؤ کیا گیا اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ 

ہنگاموں کے دوران کئی افراد کی گاڑیوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچا جب کہ املاک کو آگ لگادی گئی۔ ایسے میں پیٹرول پمپس تک محفوظ نہ رہ سکے۔ 

مشتعل افراد کی جانب سے پیٹرول بموں کا بھی آزادانہ استعمال کیا گیا۔ عمارتوں اور مخالفین کی جانب پھینکے جانے والے ان بموں سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا۔ 

متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج دارالحکومت نئی دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں ہو رہا ہےہنگامے ایسے موقع پر ہو رہے ہیں جب امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پربھارت میں موجود ہیں۔
 

مشتعل افراد نے مخالفین پر لاٹھیوں سے تشدد بھی کیا۔

نئی دہلی پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حالات سنگین ہیں۔ مختلف علاقوں سے جلاؤ گھیراؤ اور لوٹ مار کی وارداتوں سے متعلق فون کالز موصول ہو رہی ہیں۔
 

شمال مشرقی دہلی میں منگل کو بھی مشتعل افراد نے آگ بجھانے والی دو گاڑیوں کو نذرآتش کر دیا جب کہ پتھراؤ کے نتیجے میں تین فائر فائٹرز زخمی بھی ہوئے۔

کشیدہ صورتِ حال کے پیشِ نظر حکام نے دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جب کہ دہلی حکومت نے منگل کو شمال مغربی اضلاع میں تمام سرکاری و نجی اسکولز بند رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں ہنگامے منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے جن کا مقصد توجہ حاصل کرنا ہے۔

نئی دہلی کے علاقے موج پور میں پولیس نے ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف آنسو گیس استعمال کی۔