واشنگٹن کا چیری بلاسم ۔۔۔
ٹائیڈل بیسن کے گرد لگے چیری بلاسم کے درخت اور پیڈل بوٹز پر ان کا لطف اٹھاتے لوگ
پھولوں سے بھرا چیری کا ایک درخت ۔۔۔
چیری کے پھولوں سے کھیلتی ایک ننھی بچی
تین سال سے یہاں ہر سال آنے والا ایک جوان جوڑا، دو بچیوں اور ان کی پڑ نانی کے ساتھ
چیری اس ہی نباتاتی گروپ میں شامل ہے جس میں خوبانی، آڑو اور آلو بخارا شامل ہیں۔ شاید اس ہی لیے ان کے پھول ملتے جلتے ہیں۔
یہ پھول صرف چودہ پندرہ روز تک ہی ان درختوں پر رہیں گے
انتہائی قریب سے دیکھنے پر یہ کچھ ایسے نظر آتے ہیں۔
سیاحوں کی ایک بڑی تعداد واشنگٹن میں بہار کے ان اترتے رنگوں کو دیکھنے آتی ہے۔
یہ درخت اپنے سفیدی مائل پھولوں کی بہار کی وجہ سے بعض مقامات پر میلوں دور سے دیکھے جا سکتے ہیں۔
نئے نئے امریکہ آنے والے ایک مقامی کالج کے ان طلبہ کے لیے چیری بلاسم کی یہ بہار دیکھنا انوکھا تجربہ ہے۔
لوگوں کا ہجوم ۔۔۔ لیکن کسی قسم کی بے صبری نہیں۔
چیری کے یہ درخت واشنگٹن کو 1912 میں جاپان کی طرف سے بطور تحفہ دئیے گئے تھے۔