دنیا کے کئی شہروں میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف مظاہرے

مختلف ملکوں میں یہ مظاہرے ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف کام کرنے والی ایک تنظیم ’ایکسٹنکشن ریبیلین‘ کے تحت کیے گئے۔ یہ تنظیم ماضی میں بھی ماحولیات سے متعلق مسائل پر توجہ دلانے کے لیے کئی مظاہرے کر چکی ہے

پیر کو لندن کے ٹرافلگر اسکوائر پر مظاہرین جمع ہوئے اور مرکزی سڑکیں اور پل بلاک کردیے۔ مظاہرین نے احتجاجی بینرز اٹھا کر بکنگھم پیلیس کی طرف بھی مارچ کیا

لندن پولیس نے مظاہرین کو خبردار کیا تھا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ لیکن اس کے باوجود سیکڑوں مظاہرین نے احتجاج کیا

لندن پولیس نے سڑکیں اور راستے بند کرنے کے الزام میں 276 مظاہرین کو گرفتار کر لیا
 

لندن کے ٹرافلگر اسکوائر پر ہونے والے مظاہرے میں شریک ایک نوجوان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق آگاہی کا بینر اٹھائے ہوئے ہے

فرانس کے شہر پیرس میں بھی ’ایکسٹنکشن ریبیلین‘ کے مظاہرین نے سڑکوں کو بند کیا اور ماحولیات سے متعلق آگاہی کے لیے ورک شاپس منعقد کیں

مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ گرین ہاؤس اور کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کو منفی سمت میں جانے سے روکا جا سکے۔

امریکہ کے شہر نیو یارک میں مظاہرین نے بیل کے مجسمے اور اپنے کپڑوں کو جعلی خون سے رنگ دیا اور پھر سڑکوں پر لیٹ کر انوکھا مظاہرہ کیا

 مظاہرین نے کئی مقامات پر سڑکیں بلاک کر کے ٹریفک کی آمد و رفت بھی معطل کر دی

ماحولیات کے تحفظ کے لیے سرگرم 16 سالہ کارکن گریٹا تھونبرگ کی اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران جذباتی تقریر کے بعد احتجاج میں شدت آ گئی تھی

’ایکسٹنکشن ریبیلین‘ کا کہنا ہے وہ توقع کر رہے ہیں کہ آئندہ دو ہفتوں کے دوران نئی دہلی سے نیو یارک تک 60 سے زائد شہروں میں پُر امن مظاہرے جاری رہیں گے