تصاویر: داتا دربار کے نزدیک دھماکہ

آئی جی پولیس پنجاب عارف نواز نے دھماکے کے خود کش ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

خود کش حملہ بدھ کی صبح درگاہ کے باہر سڑک پر کھڑی پولیس کی ایلیٹ فورس کی گاڑی پر کیا گیا۔

آئی جی پنجاب کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے لگتا ہے کہ حملے میں سات کلو گرام سے زیادہ دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حملہ آور دربار کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوجاتا تو زیادہ جانی نقصان ہوسکتا تھا۔

دھماکے میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

دھماکے کے بعد جائے واقعہ کو سیل کردیا گیا ہے اور پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکار وہاں سے شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔

دھماکے کے بعد داتا دربار کو زائرین کے لیے بند کردیا گیا ہے اور وہاں پہلے سے موجود زائرین کو عقبی دروازے سے باہر نکال دیا گیا ہے۔

حملے کا نشانہ مزار کے باہر تعینات ایلیٹ فورس کے اہلکار تھے۔

حملہ بدھ کی صبح مشہور صوفی بزرگ حضرت علی ہجویری کے مزار کے گیٹ نمبر دو کے باہر سڑک پر موجود ایلیٹ فورس کی گاڑی کے نزدیک ہوا۔

دھماکے کے فوراً بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔