یونان: پناہ گزین کیمپ میں آتش زدگی سے ہزاروں افراد بے گھر
آتش زدگی کے باعث کیمپوں میں مقیم پناہ گزین سڑکوں اور کھلے میدانوں میں رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
موریہ کیمپ میں 12 ہزار سے زائد تارکینِ وطن مقیم تھے جو کیمپ کی گنجائش سے چار گنا زیادہ تعداد تھی۔ تصویر میں بے گھر ہونے والا ایک جوڑا کمبل کے نیچے پناہ لیے ہوئے ہے۔
موریہ کیمپ میں آگ لگنے کے بعد پناہ گزین اپنا بچا کچا سامان سمیٹ کر محفوظ مقام تلاش کر رہے ہیں۔
آتش زدگی کے بعد تارکینِ وطن کی صورتِ حال اس قدر ناگفتہ بہ ہے کہ بے گھر ہونے والے والدین اپنے بچوں کو کوڑے دانوں میں سلانے پر مجبور ہیں۔
کیمپ میں آگ بھڑک اٹھنے کے بعد پناہ گزین اپنا سامان اٹھا کر محفوظ مقامات کی طرف جا رہے ہیں، جب کہ ایک فائر فائیٹر ٹرک کی چھت پر سے انہیں دیکھ رہا ہے۔
آتش زدگی نے کمیپ میں موجود پناہ گزینوں کے خیمے جلا کر راکھ کر دیے اور انہیں اپنا بچا کچا سامان اٹھا کر کیمپ سے نکلنا پڑا۔
ہزاروں تارکینِ وطن کو رات سڑکوں کے کنارے اور کھلی جگہوں پر گزارنی پڑی۔ جب کہ کچھ افراد نے قبرستانوں میں بھی ڈیرے ڈال لیے۔
کیمپ جل جانے کے بعد پناہ گزینوں کو نہ صرف پناہ کی تلاش میں مارا مارا پھرنا پڑ رہا ہے بلکہ انہیں خوراک اور پانی کی قلت کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جب کہ رات کی ٹھنڈک ان کے مصائب میں مزید اضافہ کر دیتی ہے۔