پاکستان میں زلزلے سے تباہی

میرپور میں زلزلے سے سڑکیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جس سے ٹریفک کی روانی روک دی گئی۔ لوگ تباہ حال سڑک کو دیکھنے کے لیے اس کے کنارے پر کھڑے ہیں۔
 

 

میرپور کے قریب واقع ساہانگ ککری گاوں میں ایک شخص زلزلے سے تباہ ہوجانے والے مکان کے ملبے سے کارآمد چیزیں تلاش کررہا ہے
 

 

میر پور کے دیہی علاقے ساہانگ ککری میں لوگ تباہ حالات مکانات کا جائزہ لے رہے ہیں
 

 

میرپور کے دیہی علاقے میں زلزلے سے تباہی کا ایک اور منظر
 

 

جاتلاں میں زلزلے سے ایک شاہراہ پر پڑنے والی دراڑ کے قریب سے گزرتے ہوئے کچھ موٹر سائیکل سوار

ساہانگ ککری میں زلزلے سے تباہ ہونے والے مکان کے آنگن میں ایک شخص بچے کے ساتھ تباہی کا جائزہ لے رہا ہے
 

 

میرپور کے علاقے جاتلان میں پاکستان آرمی کے اہلکار ایک تباہ شدہ سڑک کے قریب سے گزر رہے ہیں۔ 
 

 

زلزلے سے منہدم مکانات کے ملبے سے کچھ بچے قیمتی اشیا تلاش کررہے ہیں
 

 

میرپور کے رہائشی مکانات کے ملبے سے کارآمد اشیا نکال رہے ہیں
 

 

زلزلہ کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ کچے مکانات کے ساتھ ساتھ پکے مکانات بھی زلزلے کے طاقتور جھٹکوں کا مقابلہ نہ کرسکے
 

زلزلے سے ہونے والی تباہی کا اندازہ زیر نظر تصویر سے بھی لگایا جاسکتا ہے۔ میر پور کی شاہراہ پر زلزلے سے گہری دراڑیں پڑ گئیں۔ تصویر میں شاہراہ پر کھڑے موٹر سائیکل سوار ان دراڑوں کو دیکھ رہے ہیں۔
 

 

زلزلے کی شدت 5 اعشاریہ 8 بتائی جارہی ہے۔ زلزلے سے سڑکیں پھٹ گئیں، بجلی کے کھمبے گر گئے جب کہ ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا۔
 

 

جاتلاں، میر پور کی ایک شاہراہ پر زلزلے کی تباہی کا ایک افسوس ناک منظر
 

 

میرپور سے ملحقہ علاقے جاتلاں میں زلزلے سے سڑکیں تباہ ہوگئیں جن کی مرمت کا کام جاری ہے۔
 

 

زلزلے سے زخمی ہونے والے افراد کو میرپور کے اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

 

جاتلان میں آنے والے طاقتور زلزلے سے شاہراہوں پر پڑی دراڑ کے قریب لوگ جمع ہیں جبکہ امدادی کاموں میں شریک ایک کرین کو بھی تصویر کے پس منظر میں دیکھا جاسکتا ہے۔
 

 

میرپور میں آنے والے زلزلے کا ایک اور زخمی۔ زلزلے کے نتیجے میں اب تک 300 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ میر پور میں زلزلے سے متعدد مکانات اور دکانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

 

میرپور کے نواحی علاقے جاتلاں میں زلزلے کے بعد ایک اسپتال کے باہر کھڑے لوگوں کا منظر

لاہور میں بھی منگل کی شام آنے والے زلزلے کے بعد لوگ عمارتوں سے باہر نکل آئے تھے۔
 

چوبیس ستمبر کی شام آنے والے زلزلے کے جھٹکے لاہور میں بھی محسوس کیے گئے جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ بیشتر افراد خوف کے عالم میں گھروں، دکانوں اور دفاتر کی عمارتوں سے باہر نکل آئے۔

 

دارالحکومت اسلام آباد میں زلزلے کے بعد لوگ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی عمارت کے باہر اکھٹے ہوگئے۔