مصر کے گرجا گھروں پر بم دھماکوں کے بعد ایمرجنسی نافذ
مصر کی تقریباً 10فی صد آبادی مسیحیوں پر مشتمل ہے۔
مصر کے دو قبطی گرجا گھروں میں ہونے والے دھماکوں میں 44 افراد ہلاک ہوئے۔
یہ بم دھماکے اس وقت ہوئے جب طنطا اور اسکندریہ میں قبطی مسیحی عبادت گزار پام سنڈے کی مناسبت سے تہوار منانے میں مصروف تھے۔
گرجا گھروں میں بڑی تعداد میں لوگ پام سنڈے کا تہوار منانے کے لیے موجود تھے۔
کیتھولک مسیحیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس بھی رواں ماہ مصر کا دورہ کریں گے۔
گرجا گھروں پر ہونے والے بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
شدت پسند تنظیم داعش نے اِن دھماکوں کی ذمے داری قبول کی ہے۔
گذشتہ سال دسمبر میں قاہرہ میں ایک چرچ میں ہونے والے دھماکے میں 25 افراد ہلاک ہوئے تھے۔