کروڑوں ڈالر مالیت کے فن پاروں کے چوروں کی شناخت

فن مصوری کے اِن 13 نادر نمونوں کو تلاش کرنے والے کے لیے 50لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔
ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ 1990ء میں بوسٹن کے ’ازابیلا اسٹیوورٹ گارڈنر میوزیم‘ سے ایک ارب ڈالر مالیت کے مصوری کے فن پاروں کی چوری میں ملوث مشتبہ افراد کو شناخت کر لیا گیا ہے۔

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے اسپیشل ایجنٹ رچرڈ دلاریئرنے بتایا ہے کہ مشتبہ افراد کا تعلق برطانیہ اور وسطی ایٹلانٹک ممالک کی ایک جرائم پیشہ تنظیم سے ہے۔ اُنھوں نے مشتبہ افراد کی شناخت کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں۔

فن مصوری کے اِن 13نادر نمونوں کو تلاش کرنے والے کے لیے 50لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ اِن فن پاروں میں ریمبرانت، ورمیر، دیگاز اور منات کے مصوری کے معرکة الاراٴ شہ پارے شامل تھے۔

امریکی فن پاروں کی تاریخ کی یہ مہنگی ترین چوری شمار ہوتی ہے۔

ایجنسی کے فیڈرل ایجنٹوں کا کہنا ہے کہ 23برس قبل چوری ہونے والے اِن فن پاروں کو چوری کے کچھ ہی دنوں بعد فلاڈیلفیا اور کنیٹی کٹ کی طرف لے جایا گیا تھا، اور ایک عشرہ قبل اُنھیں فروخت کرنے کی کوشش بھی ہوئی تھی۔

اس کیس کی تہہ تک پہنچنے میں مدد دینے کی غرض سےایف بی آئی نےایک ویب سائٹ قائم کر رکھی ہے جس کا ایڈریس ہے:
www.FBI.gov/gardner