بھارتی اداکار ہریتک روشن اور دپیکا پڈوکون کی فلم 'فائٹر' بین الاقوامی سطح پر ریلیز سے قبل ہی مشکل کا شکار ہو گئی ہے۔ فلم پر بعض خلیجی ممالک میں پابندی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
بھارت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق 'فائٹر' کو متحدہ عرب امارات کے علاوہ تمام خلیجی ممالک میں پابندی کا سامنا ہے۔
بھارتی نیوز ایجنسی 'اے این آئی' کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'فائٹر' کی ٹیم کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ فلم کی ریلیز پر متحدہ عرب امارات کے علاوہ دیگر خلیجی ممالک پر پابندی ہے۔
فلموں کے بزنس پر نظر رکھنے والے اور فلم پروڈیوسر گریش جوہر نے بھی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کہا کہ 'فائٹر' کی ریلیز پر متحدہ عرب امارات کے علاوہ دیگر خلیجی ممالک میں پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
البتہ 'فائٹر' کی ٹیم کی جانب سے اس بارے میں کوئی آفیشل بیان جاری نہیں کیا گیا۔ فلم میکرز نے بھی اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
بھارت کی انٹرٹینمنٹ کی مشہور ویب سائٹ 'پنک ولا' کی رپورٹ کے مطابق 'فائٹر' خلیجی ممالک میں ریلیز کے لیے خلیجی ممالک کے سینسر بورڈز سے کلیئر نہیں ہو سکی ہے۔ البتہ فلم کی ریلیز پر پابندی کیوں عائد کی گئی ہے اس کی کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آئی۔
واضح رہے کہ خلیج تعاون کونسل میں قطر، عمان، بحرین، کویت، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔
قبل ازیں کویت اور قطر میں سلمان خان کی فلم 'ٹائیگر 3' کی ریلیز پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔
'فائٹر' میں دپیکا پڈوکون، ہریتک روشن اور انیل کپوپر نے مرکزی کردار ادا کیا ہے جب کہ اس کی ہدایات سدھارتھ آنند نے دی ہیں۔ فلم 25 جنوری کو بھارت کے یومِ جمہوریہ پر ریلیز کی جائے گی۔
فلم کی کہانی بھارتی فضائیہ کے خصوصی لڑاکا یونٹ کے اہلکاروں کے گرد گھومتی ہے۔ چند روز قبل فلم کا ٹریلر ریلیز ہوا تھا جس پر پاکستان میں خوب تنقید کی گئی تھی۔
SEE ALSO: سال 2024 میں آنے والی پانچ بڑی بالی وڈ فلمیںفلم کے ٹریلیر میں دیکھا گیا تھا کہ بھارتی ایئر فورس سرحد پار پاکستان پر حملہ کرتی ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے اس فلم کو پاکستان مخالف قرار دیا تھا اور اداکارہ زارا نور عباسی سمیت بعض شوبز شخصیات نے فلم سازوں پر تنقید کی تھی۔