سردار رمیش سنگھ اروڑہ تقسیم کے بعدسکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے پہلے رکن پنجاب اسمبلی بن گئے ہیں
کراچی —
پنجاب اسمبلی کے پہلے سکھ رکن نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا کر پاکستان کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کردیا ہے۔ سردار رمیش سنگھ اروڑہ تقسیم کے بعد سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے پہلے رکن پنجاب اسمبلی بن گئے ہیں۔
سردار رمیش سنگھ کو پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے اقلیتی برادری کے لئے مخصوص نشست پرنامزد کیا گیا تھا۔ جس وقت وہ پنجاب اسمبلی پہنچے انہوں نے سکھ مذہب میں لازمی قرار دی جانے والی روایتی پگڑی پہنی ہوئی تھی جو نارنجی رنگ کی تھی۔ سردار جی نے سفید شلوار قمیص زیب تن کیا ہوا تھا۔
اسمبلی میں داخلے کے وقت متعدد دیگر رکن اسمبلی نے ان کا پرتپاک انداز میں استقبال کیا اور گرم جوشی سے مصافحہ کیا۔ اس موقع پر ان کے اہل خانہ اور کچھ دوست بھی موجود تھے جو ان کے ساتھ ساتھ تھے۔
انگریزی اخبار ’ٹریبون‘ کے مطابق سردار رمیش سنگھ نے حلف اٹھانے کے بعد مختصر گفتگو میں کہا، ’1947ء کے بعد سے اب تک وہ پہلے سکھ رکن صوبائی اسمبلی ہیں۔ اس پر انہیں بہت خوشی ہے تاہم اس حوالے سے ان پر بڑی بھاری ذمے داری بھی عائد ہوتی ہے۔ میں صرف سکھ برادری کا نمائندہ نہیں ہوں بلکہ تمام اقلیتوں کا نمائندہ ہوں‘۔
سردار رمیش کاتعلق ناروال سے ہے اور وہ پاکستان گرودوارہ پربنددھک کمیٹی سے منسلک ہیں۔ سردار رمیش سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں سکھوں کے تاریخی اور مقدس مقامات کی بحالی اور ترقی کے لئے کام کریں گے، جبکہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے ساتھ ملکر وہ دیگر اقلیتوں کے مقامات مقدسہ کی بحالی کے لئے بھی اپنا فرض اداکریں گے۔
سردار رمیش سنگھ کو پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے اقلیتی برادری کے لئے مخصوص نشست پرنامزد کیا گیا تھا۔ جس وقت وہ پنجاب اسمبلی پہنچے انہوں نے سکھ مذہب میں لازمی قرار دی جانے والی روایتی پگڑی پہنی ہوئی تھی جو نارنجی رنگ کی تھی۔ سردار جی نے سفید شلوار قمیص زیب تن کیا ہوا تھا۔
اسمبلی میں داخلے کے وقت متعدد دیگر رکن اسمبلی نے ان کا پرتپاک انداز میں استقبال کیا اور گرم جوشی سے مصافحہ کیا۔ اس موقع پر ان کے اہل خانہ اور کچھ دوست بھی موجود تھے جو ان کے ساتھ ساتھ تھے۔
انگریزی اخبار ’ٹریبون‘ کے مطابق سردار رمیش سنگھ نے حلف اٹھانے کے بعد مختصر گفتگو میں کہا، ’1947ء کے بعد سے اب تک وہ پہلے سکھ رکن صوبائی اسمبلی ہیں۔ اس پر انہیں بہت خوشی ہے تاہم اس حوالے سے ان پر بڑی بھاری ذمے داری بھی عائد ہوتی ہے۔ میں صرف سکھ برادری کا نمائندہ نہیں ہوں بلکہ تمام اقلیتوں کا نمائندہ ہوں‘۔
سردار رمیش کاتعلق ناروال سے ہے اور وہ پاکستان گرودوارہ پربنددھک کمیٹی سے منسلک ہیں۔ سردار رمیش سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں سکھوں کے تاریخی اور مقدس مقامات کی بحالی اور ترقی کے لئے کام کریں گے، جبکہ متروکہ وقف املاک بورڈ کے ساتھ ملکر وہ دیگر اقلیتوں کے مقامات مقدسہ کی بحالی کے لئے بھی اپنا فرض اداکریں گے۔