ایک سالانہ جائزہ رپورٹ کے مطابق، لڑکیاں مطالعے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کو زیادہ پسند کرتی ہیں، اس کے برعکس لڑکے روایتی پرنٹ میڈیا کو مطالعے کے لیے ترجیح دیتے ہیں ۔
'چلڈرنز اینڈ ینگ پیپلز ریڈنگ' نامی جائزہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ مجموعی طور پر مطالعہ سے لطف اندوز ہونے والے طالب علموں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اس کے باوجود صنفی فرق سے ظاہر ہوتا ہے کہ کتابیں پڑھنے کے شوق کے ساتھ لڑکیوں نے لڑکوں کو مطالعہ نویسی میں بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
برطانوی ماہرین تعلیم کے مطابق، جی سی ایس ای ایس (میٹرک) میں زیر تعلیم لڑکیوں میں ہم عمر لڑکوں کے مقابلے میں انٹرنیٹ سے زیادہ پڑھنے کا رجحان پایا گیا۔
اسی طرح لڑکیوں میں ڈیجیٹل تعلیم اور دیگر انٹرنیٹ فارمیٹس مثلاً ای میل اور ٹیکسٹ پیغامات کے علاوہ سوشل نیٹ ورکنگ کا استعمال عام ہے ۔
اس رجحان کے برعکس لڑکے روایتی مطبوعہ ذرائع مثلا اخبارات ،کتابچے اور کومکس پڑھنا پسند کرتے ہیں ۔
'نیشنل لٹریسی ٹرسٹ' کی پانچویں سالانہ رپورٹ برطانیہ کے 130 اسکولوں کے 32,000 طالب علموں کے جوابات پر مشتمل ہے،جن کی عمریں 8 سے 18 سال کے درمیان تھیں۔
سروے کے نتائج سے معلوم ہوا کہ لڑکیاں اسکول کے باہر مطالعہ نویسی کے رجحان کےساتھ لڑکوں سے آگے ہیں۔ 46.5 فیصد لڑکیوں نے بتایا کہ وہ ہر روز کلاس کے بعد بھی پڑھائی کرتی ہیں جبکہ اس جواب کے ساتھ لڑکوں کی تعداد 35.8 فیصد رہی۔
لڑکوں میں لڑکیوں کی نسبت مطالعہ نویسی کا رجحان کم پایا گیا جبکہ لڑکیوں کے مقابلے میں وہ کتابیں پڑھنے کے بارے میں کم مثبت سوچ رکھتے ہیں ۔
لٹریسی ٹرسٹ کے اعداد و شمار کے مطابق،لڑکوں میں کتابیں پڑھنے سے لطف اندوز ہونے کا رجحان لڑکیوں کے مقابلے میں کم تھا۔ مطالعے سے بہت زیادہ لطف اندوز ہونے والی لڑکیوں کی تعداد 61.6 فیصد اور لڑکوں کی تعداد 47 فیصد تھی ۔
اسی طرح 38 فیصد لڑکوں نے بتایا کہ وہ مہینے میں ایک دو بار اخبار پڑھتے ہیں۔
نتائج سے ظاہر ہوا کہ لڑکیوں میں اپنے ہم عمر لڑکوں کے مقابلے میں افسانے پڑھنےکا رجحان زیادہ عام ہے،خاص طور پر سیاہ فام لڑکیاں ادب کی بےحد شوقین ہیں۔
مطالعہ میں شامل تمام نسلی اقلیتوں میں سیاہ فام لڑکیاں کتابیں پڑھنے کے شوق میں سب سے آگے ہیں جن میں سے 16 فیصد کے مطابق انھوں نے ایک ماہ کی مدت میں 10 سے زائد کتابوں کا مطالعہ کیا تھا ۔
علاوہ ازیں رہورٹ میں واضح کیا گیا ہےکہ 24.3 فیصد طلبہ کے جواب کے مطابق ان کے والدین اس بات کی پرواہ نہیں کرتے ہیں کہ وہ کتابیں پڑھتے ہیں یا نہیں ۔
مجموعی طور پر 55.2 فیصد طلبہ نے کہا کہ وہ کتابیں پڑھنے کے مقابلے میں ٹیلی وژن دیکھنا پسند کرتے ہیں۔
لڑیسی ٹرسٹ کے ڈائریکٹر جوناتھن ڈگلس نے کہا کہ والدین کو بتانے کی ضرورت ہے کہ بچے کی ترقی میں ان کا کتنا اہم کردار ہے کیونکہ ابتدائی عمرکا مطالعہ بچوں کے مستقبل پر اثر انداز ہوتا ہے۔