گریس کیلی سیکسو فون کے ایک ماہر کے طورپر اپنے فن کا لوہا منوا چکی ہیں۔ انہوں نے بہت سے ایوارڈ جیتے ہیں اور کئی معروف موسیقاروں کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔
18 سالہ گریس کے لیے ایک موسیقار کی زندگی بہت پر جوش لیکن اطمینان بخش ہوتی ہے۔ جس کے لیے انہیں سخت محنت کرنی پڑتی ہے۔خاص طور پر سٹیج پر جانے سے پہلے انہیں اچھی خاصی تیاری کرنی پڑتی ہے۔ ہر روزموسیقی کے بارے میں اہم چیزیں ذہن نشین کرنا ہوتی ہیں۔ موسیقی بچپن ہی سے اس نوجوان فنکارہ کی زندگی کا حصہ ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ میں نے اپنے فن کا آغاز گانا گانے سے کیا، یہ چیز میرے اندر پہلے سے ہی موجود تھی اور مجھے اپنے بچپن سے ہی گانے کا شوق تھا۔
کیلی کا یہ بھی کہنا ہے کہ موسیقی سے ان کی تعلق کا آغاز پیانو سے ہوا۔ انہیں پیانو بجانا بہت پسند تھا اور پھر اس کے ساتھ انہوں نے گانا بھی شروع کردیا۔
وہ کہتی ہیں کہ میں اپنے گانوں کے بول خود سے لکھنے لگی اور میرا یہ شوق دیکھتے ہوئے میرے والدین نے مجھے کلاسیکی موسیقی کی تعلیم دلوانا کا سوچا۔جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وہ موسیقی کی ایک صنف جاز سے وابستہ ہوگئیں اور سیکسو فون بجانے لگیں۔
گریس امریکی ریاست میسا چوسییٹس میں پروان چڑھیں ۔ انکے گھر میں موسیقی پر بہت توجہ دی جاتی تھی ، خاص طورپر جاز پر، جس نے کیلی کے فن کو نکھارنے میں بہت مدد دی۔
اب گریس کیلی ایک مصروف زندگی گزاررہی ہیں ۔ موسیقی کی مشق ، ریکارڈنگ اور مختلف علاقوں میں جاکر پرفارم کرنا۔ اور ان تمام مصروفیا ت کے باوجود گریس ایک عام نوجوان کی زندگی بھی گزارتی ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ میں سکول جاتی ہوں اور سکول کے اپنے دوستوں کے ساتھ وقت گزارتی ہوں ۔ اس کے ساتھ ساتھ مجھے یہ سب کچھ کرنا بھی اچھا لگتا ہے۔ میں اپنے آپ کو خوش نصیب سمجھتی ہوں کہ میں یہ کرنے کے قابل ہوں۔
گریس کےاس فنی سفر میں انکی مدد انکے سوتیلے باپ رابرٹ کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میں گریس کے لیے تمام کام کرتا ہوں ، میں اس کا منیجر ہوں، تکنیکی مددگار، اسکا ساتھی اور باپ بھی۔
ایک فنکار کے طور پر گریس کیلی کی پانچ البمز آچکے ہیں جن میں گریس نے ایک گلوکارہ، سیکسو فون کی ماہر اور ایک موسیقار کے طور پر کام کیا ہے۔
وہ دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کر چکی ہیں ۔اور انکا کہنا ہے کہ انھیں سٹیج پر جاکر پرفارم کرنا بہت اچھا لگتا ہے ۔ گریس کہتی ہیں کہ وہ انکی کوشش رہے گی کہ وہ اپنے چاہنے والوں کی توقعات پر پورا اتریں۔