کابل: سکھوں کی عبادت گاہ پر نامعلوم مسلح افراد کا حملہ
افغانستان کی وزارتِ داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور حملہ آوروں پر قابو پانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ترجمان کے مطابق افغان سیکیورٹی فورسز نے عمارت کی پہلی منزل کو کلیئر کرا لیا ہے لیکن عمارت میں کئی شہریوں کے موجود ہونے کی وجہ سے فورسز احتیاط سے کام لے رہی ہیں اور لوگوں کی جانیں بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
افغانستان کی پارلیمان کے سکھ رکن نریندر سنگھ خالصہ نے کہا ہے کہ انہیں موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اب تک چار حملہ آوروں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جب کہ عمارت میں 200 کے زائد افراد کے پھنسے ہونے کی اطلاع ہے۔
خیال رہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب گزشتہ روز ہی امریکہ نے افغانستان کی امداد میں ایک ارب ڈالر کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔