چارسدہ میں یونیورسٹی پر حملہ

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر چارسدہ میں واقع باچا خان یونیورسٹی پر بدھ کی صبح مسلح دہشت گردوں نے حملہ کیا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لفٹیننٹ جنرل عاصم باوجوہ کے مطابق چار حملہ آور مارے جا چکے ہیں۔
 

حکام کے مطابق صبح کے وقت دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گرد یونیورسٹی کی عقبی دیوار پھلانگ پر احاطے میں داخل ہوئے۔

حکام کے مطابق حملے کے وقت یونیورسٹی میں تقریباً تین ہزار کے لگ بھگ طلبا اور دیگر عملہ موجود تھا۔

ہلاک ہونے والوں میں یونیورسٹی کے شعبۂ کیمیا کے ایک پروفیسر اور متعدد طلبا بھی شامل ہیں۔

حملے کے نتیجے میں اساتذہ اور طلبا کی بڑی تعداد یونیورسٹی کی عمارت میں محصور ہوگئی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت کے لیے فرانزک تجزیہ کیا جائے گا اور اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

کور کمانڈر پشاور ذاتی طور پر آپریشن کی نگرانی کرتے رہے اور کارروائی کے دوران ہیلی کاپٹروں سے بھی مدد لی گئی۔

پولیس اور فوج کے دستے بھی یونیورسٹی میں پہنچے اور دہشت گردوں پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ طلبا اور یونیورسٹی میں موجود دیگر لوگوں کو یہاں سے نکالنا شروع کیا۔

حملے میں زخمی ہونے والے ایک شخص کو طبی امداد کے لیے اہسپتال لے جایا جا رہا ہے۔

یونیورسٹی میں قوم پرست رہنما باچا خان کے یوم پیدائش کے سلسلے میں ایک مشاعرے کی تیاری بھی جاری تھی۔

بدھ کو ہونے والے حملے کے بعد صوبے میں سرکاری طور پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔

 پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بھی چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی کا دورہ کیا۔