ہیلو امیریکا کے اس سیگمینٹ میں اسلام آباد سے ایک نابینا طالب علم جواد کا ایک سوال شامل کیا گیا ہے ۔جواد نابینا افراد کی تعلیم و تربیت کے لیئے قائم المکتوم اکیڈمی میں ساتویں جماعت کے طالب علم ہیں ۔ آپ جاننا چاہتے ہیں کہ بصارت سے محروم امریکی طلبہ کمپیوٹر کی تعلیم کس سطح پر حاصل کرنا شروع کرتے ہیں اور وہ یہ تعلیم کس لیول تک حاصل کر سکتے ہیں ۔اس سوال کے جواب میں گیارہویں جماعت کی طالبہ برٹنی کرونز نے بتایا کہ امریکی نابینا طلبہ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنا اس ہی سطح پر شروع کرسکتے ہیں جب دوسرے طلبہ ۔
اس تعلیم کے لیے ان طلبا کو خصوصی سہولتوں کی ضرورت ہوتی ہے جو سکول ان کے لیے مہیا کرتے ہیں ۔ ایک مثال Jawz نامی اسکرین ریڈر کی ہے ۔ Jawz انٹرنیٹ استعمال کرسکنے کے قابل بناتا ہے اور اس کی مدد سے آپ کو انٹرنیٹ پر موجود ضروری معلومات تک رسائی حاصل ہوتی ہے ۔ واحد مسئلہ چارٹز اور گرافز کے ساتھ ہوتا ہے جیسے نقشے اور ڈیٹا شیٹز جنہیں پڑھنا اس پروگرام کے لیے یا تو مشکل ہوتا ہے یا پھر یہ پروگرام انہیں بلکل نہیں پڑھ پاتا ۔ نابینا طالب علم کمپیوٹرز کے بارے میں کسی بھی دوسرے طالب علم کی مانند ہی سب کچھ سیکھ سکتے ہیں۔یہ سوال کہ کس اعلیٰ درجے تک نابینا سٹوڈینٹز کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرسکتے ہیں تو گریجیویٹ یا ماسٹرز جس اعلیٰ ترین درجے تک بھی کمپیوٹر کی تعلیم دی جاتی ہے وہ اسے حاصل کرسکتے ہیں.