سال 2013 میں جہاں سیلینا گومز کا گانا ’کم اینڈ گیٹ اٹ‘ ریلیز کے ساتھ ہی ہٹ ہوا وہیں ان کی فلم ’اسپرنگ بریکرز‘ بھی ’انسٹنٹ ہٹ‘ ثابت ہوئی۔
کراچی —
ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ کوئی اسٹار اپنی ورسٹائل پرفارمنس سے اداکاری اور گلوکاری دونوں میدانوں میں شاندار کامیابیاں سمیٹے۔ لیکن سیلینا گومز کا شمار ایسی ہی خوش قسمت سیلیبریٹرز میں ہوتا ہے جو اپنی پرفارمنس کے بل پر انٹرٹینمنٹ کی دنیا پر چھا گئی ہیں۔
سال 2013 میں جہاں سیلینا گومز کا گانا ’کم اینڈ گیٹ اٹ‘ ریلیز کے ساتھ ہی ہٹ ہوا وہیں ان کی فلم ’اسپرنگ بریکرز‘ بھی ’انسٹنٹ ہٹ‘ ثابت ہوئی۔
پے در پے کامیابیوں سے خوش سیلینا نے ایکٹنگ کو اپنی ’پہلی محبت‘ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شروع شروع میں وہ میوزک چھوڑنا چاہتی تھیں لیکن اب شاید ایسا کبھی نہ ہو۔ سیلینا کہتی ہیں کہ، ’’یہ ضرور ہے کہ میں ایکٹنگ کرنا اور اس میں بہت آگے جانا چاہتی ہوں ۔ مجھے چیلنجز پسند ہیں اور ’اسپرنگ بریکرز‘ کی کامیابی پر مجھے فخر ہے۔ میرا شو ’وزرڈز آف ویورلی پلیس‘ بھی میرے لیے کم اہم نہیں لیکن فلم کی تو بات ہی کچھ اور ہے۔“
تفریح میگزین ’ٹین ووگ‘ سے بات کرتے ہوئے 21سالہ سیلینا نے فلموں میں اپنی پسند اور ناپسند کے بارے میں بتایا کہ انہیں رومینٹک کامیڈیز اچھی لگتی ہیں اور ان کی پسندیدہ ترین فلموں کی لسٹ میں ’پریٹی وومن‘ اور ’ہاؤ ٹو لوز اے گائے ان ٹین ڈیز‘ سر ِفہرست ہیں۔
’اوتار‘ سیریز کے تین سیکوئلز۔۔اب نیوزی لینڈ میں
ادھر جیمز کیمرون کی فلموں کے دیوانے ناظرین کے لئے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ جیمز کی ’اوتار سیریز‘ کے اب تین سیکوئلز بنیں گے جو سب کے سب نیوزی لینڈ میں شوٹ ہوں گے۔
ہالی وڈ کی سائنس فکشن ’اوتار‘ سال 2010 کی بلاک بسٹر فلم تھی جس نے آسکرایوارڈز کی نو کیٹگریز میں نامزدگیاں حاصل کیں اور تین کیٹگریز میں ایوارڈز جیتے۔ اب اوتار کے شہرہ ِآفاق ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے اوتار سیریز کے تین سیکوئلز بنانے کا اعلان کیا ہے جن کی شوٹنگ نیوزی لینڈ میں کی جائے گی۔
’اوتار‘ کے کچھ حصے نیوزی لینڈ میں شوٹ کئے گئے تھے لیکن اس بار تینوں سیکوئلز مکمل طور پر نیوزی لینڈ میں بنائے جائیں گے اور اس سلسلے میں امریکی فلم کمپنیوں ’ٹوئنٹتھ سنچری فوکس‘ اور ’لائٹ اسٹورم انٹرٹینمنٹ ‘ کے درمیان معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔ ’اوتار‘ کے تینوں سیکوئلز 500 ملین نیوزی لینڈ ڈالرز کی لاگت سے تیار کئے جائیں گے۔
یہ معاہدہ نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے فلم انڈسٹری پر ٹیکس ریبٹ 15فیصد سے بڑھاکر 25فیصد کئے جانے کے اعلان کے بعد کیا گیا۔
نیوزی لینڈ کے اکنامک ڈیولپمنٹ منسٹر اسٹیون جوائس نے ایک بیان میں کہا کہ ’اوتار‘ کے سیکوئلز کی شوٹنگ کے دوران سیکڑوں افراد کو روزگار ملے گا اور اسکرین سیکٹر میں لوگوں کو ہزاروں گھنٹوں کا کام میسر ہو گا۔
نیوزی لینڈ میں ”اوتار“ کے سیکوئلز کے لئے ایک ’ریڈ کارپٹ‘کا اہتما م کیا جائے گا۔فلم کے پروڈیوسرز نے نیوزی لینڈ کو بطور سیاحتی مقام اور فلم میکنگ وینو کے طور پر پروموٹ کرنے پر بھی رضامندی ظاہرکی ہے۔
’دی ہوبٹ‘ نے میدان مار لیا، 3 دن میں 5 کروڑ کا بزنس
چلتے چلتے یہ بھی بتادیں کہ پیٹر جیکسن کی فلم ’دی ہوبٹ، دی ڈی سولویشن آف سمگ‘ نے بھارتی باکس آفس پر صرف تین دنوں میں پانچ کروڑ روپے کا بزنس کرکے ہلچل مچا دی ہے کیوں کہ عموماً اتنے کم وقت میں اتنی بڑی رقم صرف مقامی فلمیں ہی کما پاتی ہیں۔
فلم ’دی ہوبٹ‘ جمعہ کوملک بھر کے 287 سنیما اسکرینز پر ریلیز ہوئی۔ کمال یہ ہے کہ فلم نے صرف تین دن میں ہی پانچ کروڑ کا بزنس کر لیا تھا۔ فلم میں ایکشن کے ساتھ ساتھ رومانس کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اسے دیکھنے کے لئے سینما گھروں کا رخ کریں۔
اس فلم کی کاسٹ میں شامل ہیں مارٹن فری مین، ریچرڈ آرمٹیج، لین میک کیلن، لی پیس اور لیوک ایوانز۔
سال 2013 میں جہاں سیلینا گومز کا گانا ’کم اینڈ گیٹ اٹ‘ ریلیز کے ساتھ ہی ہٹ ہوا وہیں ان کی فلم ’اسپرنگ بریکرز‘ بھی ’انسٹنٹ ہٹ‘ ثابت ہوئی۔
پے در پے کامیابیوں سے خوش سیلینا نے ایکٹنگ کو اپنی ’پہلی محبت‘ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شروع شروع میں وہ میوزک چھوڑنا چاہتی تھیں لیکن اب شاید ایسا کبھی نہ ہو۔ سیلینا کہتی ہیں کہ، ’’یہ ضرور ہے کہ میں ایکٹنگ کرنا اور اس میں بہت آگے جانا چاہتی ہوں ۔ مجھے چیلنجز پسند ہیں اور ’اسپرنگ بریکرز‘ کی کامیابی پر مجھے فخر ہے۔ میرا شو ’وزرڈز آف ویورلی پلیس‘ بھی میرے لیے کم اہم نہیں لیکن فلم کی تو بات ہی کچھ اور ہے۔“
تفریح میگزین ’ٹین ووگ‘ سے بات کرتے ہوئے 21سالہ سیلینا نے فلموں میں اپنی پسند اور ناپسند کے بارے میں بتایا کہ انہیں رومینٹک کامیڈیز اچھی لگتی ہیں اور ان کی پسندیدہ ترین فلموں کی لسٹ میں ’پریٹی وومن‘ اور ’ہاؤ ٹو لوز اے گائے ان ٹین ڈیز‘ سر ِفہرست ہیں۔
ادھر جیمز کیمرون کی فلموں کے دیوانے ناظرین کے لئے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ جیمز کی ’اوتار سیریز‘ کے اب تین سیکوئلز بنیں گے جو سب کے سب نیوزی لینڈ میں شوٹ ہوں گے۔
ہالی وڈ کی سائنس فکشن ’اوتار‘ سال 2010 کی بلاک بسٹر فلم تھی جس نے آسکرایوارڈز کی نو کیٹگریز میں نامزدگیاں حاصل کیں اور تین کیٹگریز میں ایوارڈز جیتے۔ اب اوتار کے شہرہ ِآفاق ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے اوتار سیریز کے تین سیکوئلز بنانے کا اعلان کیا ہے جن کی شوٹنگ نیوزی لینڈ میں کی جائے گی۔
’اوتار‘ کے کچھ حصے نیوزی لینڈ میں شوٹ کئے گئے تھے لیکن اس بار تینوں سیکوئلز مکمل طور پر نیوزی لینڈ میں بنائے جائیں گے اور اس سلسلے میں امریکی فلم کمپنیوں ’ٹوئنٹتھ سنچری فوکس‘ اور ’لائٹ اسٹورم انٹرٹینمنٹ ‘ کے درمیان معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔ ’اوتار‘ کے تینوں سیکوئلز 500 ملین نیوزی لینڈ ڈالرز کی لاگت سے تیار کئے جائیں گے۔
یہ معاہدہ نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے فلم انڈسٹری پر ٹیکس ریبٹ 15فیصد سے بڑھاکر 25فیصد کئے جانے کے اعلان کے بعد کیا گیا۔
نیوزی لینڈ کے اکنامک ڈیولپمنٹ منسٹر اسٹیون جوائس نے ایک بیان میں کہا کہ ’اوتار‘ کے سیکوئلز کی شوٹنگ کے دوران سیکڑوں افراد کو روزگار ملے گا اور اسکرین سیکٹر میں لوگوں کو ہزاروں گھنٹوں کا کام میسر ہو گا۔
نیوزی لینڈ میں ”اوتار“ کے سیکوئلز کے لئے ایک ’ریڈ کارپٹ‘کا اہتما م کیا جائے گا۔فلم کے پروڈیوسرز نے نیوزی لینڈ کو بطور سیاحتی مقام اور فلم میکنگ وینو کے طور پر پروموٹ کرنے پر بھی رضامندی ظاہرکی ہے۔
چلتے چلتے یہ بھی بتادیں کہ پیٹر جیکسن کی فلم ’دی ہوبٹ، دی ڈی سولویشن آف سمگ‘ نے بھارتی باکس آفس پر صرف تین دنوں میں پانچ کروڑ روپے کا بزنس کرکے ہلچل مچا دی ہے کیوں کہ عموماً اتنے کم وقت میں اتنی بڑی رقم صرف مقامی فلمیں ہی کما پاتی ہیں۔
فلم ’دی ہوبٹ‘ جمعہ کوملک بھر کے 287 سنیما اسکرینز پر ریلیز ہوئی۔ کمال یہ ہے کہ فلم نے صرف تین دن میں ہی پانچ کروڑ کا بزنس کر لیا تھا۔ فلم میں ایکشن کے ساتھ ساتھ رومانس کو بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اسے دیکھنے کے لئے سینما گھروں کا رخ کریں۔
اس فلم کی کاسٹ میں شامل ہیں مارٹن فری مین، ریچرڈ آرمٹیج، لین میک کیلن، لی پیس اور لیوک ایوانز۔