ہالی وڈ کا اسٹوڈیو 'ایم جی ایم' (میٹرو-گولڈون-میئر) پانچ ارب ڈالرز سے زیادہ قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے۔ یہ وہی اسٹوڈیو ہے جو جیمز بانڈ اور ہوبٹ جیسی فرنچائز فلمیں بنا چکا ہے۔
گزشتہ برسوں میں اسے متعدد مرتبہ فروخت کرنے کی کوشش کی جا چکی ہے۔ آخری مرتبہ رواں سال جنوری میں اسے نیٹ فلکس اور ایپل سمیت کئی دیگر کمپنیوں کو فروخت کرنے کی کوشش کی گئی تھی اور اس حوالے سے ابتدائی بات چیت بھی ہوئی تھی۔ تاہم قیمت زیادہ ہونے کے سبب معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔
انٹرٹینمنٹ مارکیٹ میں اسٹریمنگ کمپنیز کے آنے سے نہ صرف اچھا بزنس کرنے والے ڈراموں اور فلموں کی مانگ بڑھی ہے بلکہ ایسی فرنچائزز کی طلب میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں طویل عرصے تک منافع کمایا جاسکے۔
اس صورتِ حال میں 'ایم جی ایم' جیسے ہالی وڈ کے پرانے اسٹوڈیو کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے جس کے پاس چار ہزار فلمی ٹائٹلز اور 17 ہزار گھنٹوں کے دورانیے پر مشتمل ٹی وی پروگرامنگ کی لائبریری ہے۔
'ایم جی ایم' کی اس لائبریری میں 'جیمز بونڈ' اور 'دی ہوبٹ' جیسی ہالی وڈ بلاک بسٹر فرنچائزز کے علاوہ 'ہینڈ میڈز ٹیل' جیسے مشہور ٹی وی ڈرامے بھی شامل ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
گزشتہ سال 'ایم جی ایم' کو اس لائبریری سے ڈیڑھ ارب ڈالر ریونیو حاصل ہوا تھا۔ جیمز بانڈ ہالی وڈ کی تاریخ کی پانچویں سب سے قیمتی فرنچائز ہے جس کی اب تک آنے والی 24 فلمیں سات ارب ڈالرز کما چکی ہیں۔ ہالی وڈ کی تاریخ کی دیگر منافع بخش ترین فرنچائزز میں بالترتیب ماروول، اسٹار وارز، ہیری پوٹر اور اسپائیڈر مین شامل ہیں۔
سن 1924 میں قائم ہونے والا 'ایم جی ایم' اسٹوڈیو اس سے قبل بھی کئی بار فروخت ہو چکا ہے اور ہر دور میں ہی اس کے کریڈٹ پر معروف اور بلاک بسٹرز فلمیں رہی ہیں۔
تاحال یہ واضح نہیں کہ اس بار اس اسٹوڈیو کو کون خریدے گا۔