تصاویر: اسلام آباد میں کتاب میلہ

چار روزہ قومی کتاب میلہ جمعے کو شروع ہوا تھا جو پیر کو اختتام پذیر ہوا۔

میلے میں ملک بھر سے 130 سے زائد ناشران اور کتاب کی فروخت سے وابستہ ادارے شریک ہوئے۔

میلے کو "کتاب، زندگی، امید، روشنی" کا عنوان دیا گیا تھا۔

اپنی نوعیت کا یہ نواں سالانہ میلہ تھا جس میں غیر ملکی ناشران نے بھی اپنے اسٹال لگائے۔

میلے میں پاکستان کے علاوہ ترکی، ایران اور چین کے ناشرانِ کتب کے اسٹالز موجود تھے۔

شائقینِ ادب کی ایک بڑی تعداد میلے میں شریک ہوئی۔

منتظمین کے مطابق میلے کا مقصد لوگوں میں کتاب دوستی اور مطالعے کے رجحان کو فروغ دینا تھا۔

مشہور شاعر افتخار عارف نے بھی کتاب میلے میں شرکت کی۔

مختلف ادیبوں کی مشہور کتابیں قارئین کی خصوصی دلچسپی کا باعث رہیں۔

میلے میں موجود اسٹالز پر کتابوں کی خریداری پر خصوصی رعایت دی گئی تھی۔​

کتب میلے میں بچوں کی نصابی کتابوں کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے۔

ایران کے اسٹال پر ایک شخص اپنی پسندیدہ کتاب تلاش کر رہا ہے۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ کتب میلہ بتدریج اسلام آباد اور راولپنڈی کی ایک اہم سماجی اور ادبی سرگرمی بنتا جارہا ہے۔