اٹلی: قبرستانوں میں جگہ ہے، نہ اسپتالوں میں

اٹلی میں کرونا وائرس کا پہلا کیس آج سے ٹھیک دو ماہ پہلے یعنی 29 جنوری کو رپورٹ ہوا تھا۔

اٹلی کرونا وائرس سے متاثرہ کیسز میں عالمی سطح پر امریکہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے جب کہ یورپ میں یہ پہلے نمبر پر ہے۔

اٹلی میں کرونا وائرس کے 12384 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں جب کہ ملک بھر میں طویل لاک ڈاؤن ہے۔ 

وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں حتیٰ کہ دکانوں اور مارکیٹس میں داخلے سے پہلے لوگوں کا جسمانی درجہ حرارت چیک کیا جاتا ہے۔

اٹلی کے قبرستان میں کام کرنے والے گورکھنوں اور دیگر افراد نے حفاظتی ماسک پہن کر اپنا کام جاری رکھا ہوا ہے۔

اٹلی کے شہر وینس میں واقع گرینڈ کینل میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن کے سبب لوگ گھروں تک محدود ہیں۔

سپرمارکیٹس میں خریداری کی غرض سے آنے والوں کو مناسب فاصلہ رکھتے ہوئے قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔

کرونا وائرس کے سبب روم کا آرک اور کنسٹنائن ویران پڑا ہے۔ طویل لاک ڈاؤن کے باعث لوگ یہاں کا رخ نہیں کرتے۔

اٹلی کی حکومت نے لوگوں سے کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے خون کا عطیہ دینے کی اپیل کی ہے۔