امریکہ میں بدھ کے روز ایک عدالتی جیوری نے اداکار جانی ڈیپ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ اداکارہ ایمبر ہرڈ کے ان کے خلاف جسمانی و جنسی تشدد کے دعوے بے بنیاد تھے اور یہ کہ وہ جانی ڈیپ کی ہتکِ عزت کا موجب بنی ہیں۔
جیوری نے ایمبر ہرڈ کے حق میں بھی فیصلہ دیا جن کا کہنا تھا کہ جانی ڈیپ کے وکیل ان کی ہتکِ عزت کا موجب بنے تھے۔
جیوری نے جانی ڈیپ کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے ایمبر ہرڈ سے کہا کہ وہ ڈیڑھ کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کریں ۔ جب کہ جانی ڈیپ کی جانب سے ایمبر ہرڈ کو بیس لاکھ ڈالر ادا کرنے کا فیصلہ دیا گیا ہے۔
اس فیصلے سے جانی ڈیپ اور ایمبر ہرڈ کے مابین جاری قانونی جنگ کا اختتام ہوگیا جس کے دوران دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر تشدد کے الزامات لگائے گئے تھے۔
Your browser doesn’t support HTML5
جانی ڈیپ نے ایمبر ہرڈ پر پانچ کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا تھا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ 2018 میں ایمبر ہرڈ کی جانب سے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والا ایک مضمون ان کے لیے ہتکِ عزت کا باعث بنا تھا۔ اس مضمون میں انہوں نے خود کو گھریلو تشدد کا شکار قرار دیا تھا۔اگرچہ انہوں نے اس مضمون میں جانی ڈیپ کا نام نہیں لیا تھا لیکن جانی ڈیپ نے ان الفاظ کو اپنے لیے ہتک عزت کا موجب قرار دیا۔
ایمبر ہرڈ نے جانی ڈیپ کے خلاف دس کروڑ ڈالر کا ہتکِ عزت کا دعوی دائر کر رکھا تھا۔ ایمبر ہرڈ کا کہنا ہے کہ جانی ڈیپ کے وکیل، ان کے جسمانی اور جنسی تشدد کے الزامات کو جھوٹا قرار دے کر ایمبر ہرڈ کی ہتکِ عزت کا موجب بنے تھے۔
مقدمے کی سماعت چھ ہفتے تک جاری رہی جس کے دوران دونوں طرف سے گواہوں کے بیانات آئے اور ان پر جرح کی گئی۔
اس خبر کے لیے مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا۔