کرتار پور راہداری کے افتتاح کی تیاریاں
کرتار پور راہداری منصوبے کا سنگ بنیاد 28 نومبر 2018 کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے رکھا تھا
بھارت کے ضلع گورداسپور اور پاکستان کے شہر نارووال کے قریب واقع اس راہداری کی تعمیر کے لیے سڑکیں اور دریا پر پل بھی تعمیر کیا گیا ہے
سکھ یاتریوں کو بھارت کی سرحد سے گوردوارے کے مقام تک لانے کے لیے خصوصی بسیں چلائی جائیں گی
سکھ یاتریوں کی سہولت کے لیے جدید سہولیات سے آراستہ ایک کمپلیکس تعمیر کیا گیا ہے
سکھوں کے مذہبی پیشوا بابا گرو نانک نے اپنے زندگی کے آخری ایام یہاں گزارے تھے
پاکستان اور بھارت کی سرحد سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر واقع گوردوارے تک پہنچنے کے راستے کی تزئین و آرائش کی گئی ہے
زائرین کی سہولت کے لیے شٹل سروس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اس سے بزرگ اور معذور افراد استفادہ کر سکیں گے
کرتار پور راہداری منصوبے کے معاہدے کے لیے پاکستان اور بھارتی حکام کے درمیان مذاکرات کے متعدد دور ہوئے تھے
رات کے وقت روشنی کے خصوصی انتظامات کے باعث گوردوارہ خوبصورت منظر پیش کر رہا ہے
روشنیوں سے جھلملاتی کرتار پور راہداری اور اس سے منسلک دیگر تعمیرات
حکومتِ پاکستان کے مطابق کرتار پور راہداری کی تعمیر پر اربوں روپے لاگت آئی ہے
حکام کے مطابق ہزاروں سکھ یاتری نو نومبر کو اس راہداری کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں گے