کٹاس راج کے مندر
پاکستان میں ہندو مذہب کے پیروکار اقلیتی برادری کا حصہ ہیں۔
کٹاس راج میں ہندو دیوتا شیو کا ایک مندر اور مقدس تالاب ہندو یاتریوں کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
پاکستان میں پوٹھوہار کے علاقے میں کلر کہار سے چوآ سیدن شاہ کی طرف جائیں تو راستے میں کٹاس راج کے مندر آتے ہیں۔
کٹاس راج میں موجود ہندوؤں کے مقدس تالاب کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ شیو دیوتا کے آنسو سے معرض وجود میں آیا۔
جو ہندو یاتری کٹاس آتے ہیں وہ اپنے دیوتا شیوا کی پوجا بھی کرتے ہیں۔
کٹاس راج کے مندر دنیا بھر میں ہندوؤں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہیں۔
کٹاس میں ہندو دیوتا شیو کا ایک مندر۔
بھارت سے ہندو یاتری سال میں دو بار کٹاس راج آتے ہیں۔
تقسیم ہند سے قبل یہاں ہندوؤں کی اچھی خاصی آبادی تھی لیکن انیس سو سینتالیس میں یہاں کے تمام ہندو نقل مکانی کر کے بھارت چلے گئے تھے۔
انتہائی خوبصورت نقش و نگار اور تصاویر کے ذریعے رنگا رنگ عکاسی اس حویلی کی اندرونی دیواروں پر نظر آنے والے مناظر ہیں۔
پنجاب کے ضلع چکوال کے کٹاس راج کے تاریخی مندر کو دیکھا جا سکتا ہے۔
یاتریوں کے علاوہ پاکستان کے مختلف علاقوں سے بھی لوگ یہاں کا رخ کرتے ہیں۔
دو ہزار پانچ میں ان مندروں میں یہاں موجود ہندوؤں کے مقدس تالاب اور دیگر عمارتوں کی درستگی اور بحالی کا کام حکومتِ پنجاب کے سپرد کیا گیا تھا۔
کٹاس کا انتظام متروکہ وقف املاک بورڈ اور محکمہ آثار قدیمہ پنجاب کے پاس ہے۔
ان تک پہنچنے کے لیے بل کھاتی پتھریلی سیڑھیوں کا ایک طویل سلسلہ عبور کرنا پڑتا تھا۔
کٹاس راج کے مندروں کی تعمیر میں زیادہ تر چونا استعمال کیا گیا تھا۔
کٹاس راج کی کئی عمارات بیک وقت دیکھی جا سکتی ہیں، جن میں مندر بھی ہیں،حویلی بھی اور کئی دروازوں والی قیام گاہیں بھی۔