پرنس فلپ کی زندگی تصویروں میں

پرنس فلپ 10 جون 1921 کو یونان کے جزیرے کورفو میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد پرنس اینڈریو یونان کے بادشاہ کے چھوٹے بھائی تھے اور ان کے دادا 1860 کی دہائی میں ڈنمارک سے یونان آئے اور یہاں کے بادشاہ بنے تھے۔
 

شہزادہ فلپ نے برطانیہ میں ابتدائی تعلیمی مراحل مکمل کرنے کے بعد 1939 میں برطانیہ کی رائل نیول کالج ڈارٹ موتھ میں داخلہ لیا تھا۔

10 جولائی 1947 کو ان کی منگنی برطانوی بادشاہ جارج ششم کی سب سے بڑی بیٹی اور ان کی جانشین ایلزبتھ سے ہوئی۔
 

20 نومبر 1947 کو شہزادی ایلزبتھ سے شہزادہ فلپ کی شادی ہوئی۔ بعد میں یہی ایلزبتھ برطانیہ کی ملکہ بنیں۔
 

دورِ نوجوانی میں لیفٹننٹ فلپ کرکٹ کی پریکٹس کرتے ہوئے۔ 

پرنس فلپ کی اپنی اہلیہ شہزادی ایلزبتھ اور اپنے بچوں شہزادہ چارلس اور شہزادی این کے ساتھ 1951 کی ایک یادگار تصویر۔

برطانوی بادشاہ جارج ششم کی موت کے بعد 2 جون 1952 کو ان کی بیٹی ایلزبتھ ملکہ برطانیہ بنیں اور شہزادہ فلپ نے بھی برطانوی فرماں روا بننے والی اپنی بیوی سے وفاداری کا عہد کیا۔

شہزادی ایلزبتھ کے ملکہ بننے کے بعد فلپ کی زندگی میں ڈرامائی موڑ آیا کیوں کہ جہاں ان کی بیوی اتنی بڑی سلطنت کی حکمران تھیں، وہیں اس سلطنت میں ان کا کردار اور حیثیت غیر واضح تھی۔

ایک متحرک زندگی گزارنے والے پرنس فلپ شاہی خاندان میں اپنے غیر واضح کردار کی وجہ سے شدید الجھن کا شکار رہے۔

ملکہ سے شادی کے بعد انہوں نے مزے سے شاہی زندگی گزارنے کے بجائے برطانیہ میں صنعت، سائنس اور ماحولیاتی تحفظ کے فروغ کے لیے کام شروع کردیا۔

شہزادہ فلپ برملا اس حقیقت کا بھی اعتراف کرتے تھے کہ ایلزبتھ کے ملکہ بننے کے بعد برطانوی بحریہ میں اپنے کریئر سے دست بردار ہونے کا فیصلہ ان کے لیے بہت مشکل تھا کیوں کہ انہیں نیوی کی زندگی سے پیار تھا۔

شہزادہ فلپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے شاہی محل کی رسومات میں کئی اصلاحات کیں اور انہیں جدید دور سے ہم آہنگ کیا۔

برطانوی شاہی خاندان کے مؤرخ رابرٹ لیسی کا کہنا ہے کہ فلپ نے ہمیشہ ملکہ ایلزبتھ کو ’جی حضوری‘ کرنے والوں میں گھرا دیکھا لیکن وہ ان لوگوں میں شامل تھے جو ملکہ کے سامنے اپنی رائے کا صاف صاف اظہار کرتے تھے۔

فلپ زندگی بھر اپنی اہلیہ سے دو قدم پیچھے رہ کر چلے اور عوام میں انہیں ایک فرمانروا کی طرح عزت دیتے تھے۔

اپنی 90 ویں سال گرہ پر ایک انٹرویو میں پرنس فلپ نے کہا تھا کہ ایلزبتھ کے ملکہ بننے کے بعد کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ ملکہ کے شوہر کی حیثیت سے ان کا کردار کیا ہوگا۔

ملکۂ برطانیہ کے شوہر ہونے کی حیثیت سے شہزادہ فلپ نے سات دہائیوں کے دوران اندرون و بیرونِ ملک 22 ہزار سے زائد تقریبات میں شاہی خاندان کی نمائندگی کی۔
 

شاہی خاندان کی تاریخ پر نظر رکھنے والے کہتے ہیں کہ ملکہ کا شوہر ہونے کے باوجود انہیں کئی اہم سرکاری دستاویزات تک رسائی حاصل نہیں ہوتی تھی۔ لیکن نجی زندگی میں وہی اپنے خاندان کے سربراہ تھے۔

خاندانی تنازعات کے علاوہ شہزادہ فلپ کئی مواقع پر غیر ضروری تبصروں اور حرکات کی وجہ سے بھی خبروں کا حصہ بنتے رہے۔